اوگرا کرپشن کیس میں توقیر صادق پر فرد جرم عائد
اسلام آباد: اسلام آباد کی خصوصی احتساب عدالت نے اوگرا کرپشن کیس میں سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق، عقیل کریم ڈھیڈی سمیت 11 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔
پیر کو اوگرا کرپشن کیس کی سماعت پیر کو خصوصی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔
دوران سماعت سینئر پراسیکیوٹر نیب راجہ خرم اعجاز نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کے خلاف گواہوں اور ثبوتوں سمیت تمام قانونی ضابطے پورے کر دئیے گئے ہیں لہٰذا ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے۔
اس پر فاضل جج نے سابق چیرمین اوگرا توقیر صادق، عقیل کریم ڈھیڈی، عبد الرشید لون، ارسلان اقبال، یوسف جے، میر کمال فرید بجرانی، جواد جمیل، ضیا، سکندر حیات میکن اور ظہیر صادق کے خلاف فرد جرم پڑھ کر سنائی۔
تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا جس پر عدالت نے 6 جون تک مقدمے کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ سے شہادتیں طلب کر لیں۔
سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور مفادات حاصل کرنے کا الزام ہے۔
ان پر 82 ارب کے مبینہ غبن کے مرکزی ملزم ہیں اور وہ 25 نومبر 2011 کو سپریم کورٹ کی جانب سے ان کی بحیثیت چیئرمین اوگرا تعیناتی غیر قانونی قرار دینے کے بعد وہ دبئی فرار ہو گئے تھے جس کے بعد ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔
توقیر صادق پر اوگرا میں غیرقانونی تقرریاں اور ترقیاں کرنے، غیرقانونی طور پر سی این جی اسٹیشنوں کے لائسنس جاری کرنے کے بھی الزامات ہیں۔
ادھر سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق تقرری کیس میں دو سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف پر فرد جرم عائد نہ کی جا سکی۔
عدالت نے سماعت 4 جون تک ملتوی کرتے ہوئے دونوں سابق وزرائے اعظم کو طلب کر لیا ہے۔
دوسری جانب سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت بھی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔
دوران سماعت راجہ پرویز اشرف کے وکیل نے مہلت طلب کی جس پر عدالت نے سماعت 29 مئی تک ملتوی کر دی۔