• KHI: Asr 5:05pm Maghrib 6:54pm
  • LHR: Asr 4:40pm Maghrib 6:31pm
  • ISB: Asr 4:46pm Maghrib 6:39pm
  • KHI: Asr 5:05pm Maghrib 6:54pm
  • LHR: Asr 4:40pm Maghrib 6:31pm
  • ISB: Asr 4:46pm Maghrib 6:39pm

مذہبی مقامات کی بے حرمتی، تحقیقات کا حکم

شائع May 28, 2014 اپ ڈیٹ May 29, 2014
وزیر اعظم نواز شریف سندھ کے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات میں اظہار خیال کر رہے ہیں۔ فوٹو آن لائن
وزیر اعظم نواز شریف سندھ کے ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات میں اظہار خیال کر رہے ہیں۔ فوٹو آن لائن

اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے سندھ میں مذہبی مقامات کی بے حرمتی کے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ملاقات کے لیے آنے والے سندھ سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر مملکت برائے ریلوے عبدالحکیم بلوچ اور سینیٹر مشاہد اﷲ خان بھی ملاقات میں موجود تھے۔

سندھ سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمان نے وزیر اعظم کو اپنے حلقوں میں ترقی سے متعلق معاملات کے بارے میں آگاہ کیا اور کراچی آپریشن کی کامیابی کو سراہنے کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کو دورہ ہندوستان پر مبارکباد بھی پیش کی۔

ملاقات میں سندھ میں مذہبی مقامات کی بے حرمتی کے مسئلہ بھی زیر غور آیا جس پر وزیر اعظم نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت ان مذہبی مقامات کی بحالی کے لئے اقدامات کرے گی جنہیں نقصان پہنچایا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سندھ کے معاملات دیکھنے کے لئے وزیر اعظم آفس میں ایک سیل قائم کیا جائے اور پارٹی کے صوبائی قائد سمیت دیگر خالی عہدے جلد پر کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ دوسری جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کیا اور ان سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، سندھ کے عوام سے ہمارا یہ وعدہ ہے کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جائے گا۔

'کراچی میں معمولات زندگی کو بحال کرنا میری ترجیح ہے کیونکہ کراچی پاکستان کا اقتصادی گڑھ ہے'۔

وزیراعظم نے کہا کہ کراچی تا لاہور موٹر وے، تھرکول پاور پراجیکٹ، جامشورو پاور پلانٹ، گڈانی پاور پارک، پورٹ قاسم پاور پلانٹ اور کراچی سرکلر ریلوے جیسے بڑے ترقیاتی منصوبوں کی اکثریت سندھ میں ہے اور یہ منصوبے نہ صرف اقتصادی خوشحالی کا ذریعہ بنیں گے بلکہ وہاں کے عوام کو روزگار کے لاکھوں مواقع بھی میسر آئیں گے۔

وزیر اعظم سے ملاقات کرنے والے وفد میں ماروی میمن، سلیم ضیا، امداد حسین چانڈیو، اکٹر ارباب غلام رحیم، ذین مگسی، سید ظفر علی شاہ، شیراشی برادران، حاجی حنیف میمن، ڈاکٹر رمیش لال اور دیگر ارکان شامل تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

کامریڈ غلام رسول May 29, 2014 06:02am
سندھ میں اقلییتوں کے مذھبی مقامات کی بے حرمتی کے علاوہ انکی خواتین کے اغواء زبردستی مذھب کی تبدیلی اور جبری نکاح کے واقعیات کی روک تھام ضروری ھے ۔ان واقیات کو روکنے کے لئے نہ ماضی کی جمہوری وغیر جمہوری حکومتیںسنجیدہ تھیں اور نہ ھی یہ حکومت ۔

کارٹون

کارٹون : 15 اپریل 2025
کارٹون : 14 اپریل 2025