'آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرائی جائیگی'
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے دوسرا پانچ سالہ اسٹریٹجک پلان جاری کر دیا ہے جس کے مطابق آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرائی جائے گی۔
جمعرات کو سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان نے دیگر اعلیٰ حکام کے ہمراہ یہ اسٹریٹجک پلان جاری کیا جس کے مطابق اس دوران قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کا بھی از سر نو جائزہ لیا جائے گا، سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے لئے ضابطہ اخلاق بھی اسی پیریڈ میں بنایا جائے گا۔
اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلیوں کی جانب سے اپنے اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کے فارم کو بہتر بنایا جائے گا، دسمبر 2015ء تک الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بائیو میٹرک ووٹر شناختی نظام کے منصوبے پر پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر عمل کیا جائے گا۔
دسمبر 2016ء تک قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نئی حلقہ بندیاں جیو گرافیکل انفارمیشن سسٹم کی بنیاد پر کی جائیں گی۔
الیکشن کمیشن اور اس کے ملک بھر میں فیلڈ دفاتر میں الیکٹرانک انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم دسمبر 2015ء تک قائم کیا جائے گا۔
دسمبر 2018ء تک تمام خریداریوں میں شفافیت یقینی بنانے کے لئے پیپرا رولز پر عمل کیا جائے گا۔ مواد کا معیار جانچنے کے لئے کوالٹی ایشورنس کمیٹی دسمبر 2014ء تک قائم کی جائے گی۔ مانیٹرنگ ٹیمز کی تربیت اور طریقہ کار کے لئے منصوبے پر جون 2018ء تک عمل کیا جائے گا۔
ستمبر 2014ء تک الیکشن کمیشن میں کمپیوٹرائزڈ الیکٹورل رولز سسٹم قائم کیا جائے گا۔ آئندہ عام انتخابات میں ووٹنگ کی شرح 70 فیصد تک لے جانے کیلئے دسمبر 2018ء تک اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
اسکینڈری اور ہائر اسکینڈری کی سطح پر اسکولوں کے نصاب میں ووٹر یا سوک ایجوکیشن کے موضوعات شامل کرانے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔
پانچ سال کے دوران خواتین کے پولنگ اسٹاف کی شرح بڑھانے، تمام مشتہر اسامیوں میں خواتین کو بطور امیدوار شامل کرنے، خواتین کو الیکشن کمیشن میں 10 فیصد ملازمتیں دینے، خواتین کو مقام کار پر ہراساں کرنے کے قانون پر موثر عمل درآمد بھی کرایا جائے گا۔
تمام اضلاع میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دفاتر قائم کرنے کے لئے اراضی بھی ان پانچ سالوں میں خریدی جائے گی۔
اسٹریٹجک پلان کے 81 اہداف اور 130 مقاصد ہیں، بائیو میٹرک کے ذریعے انتخابات کرانا اس کا ایک اہم جزو ہے۔