• KHI: Asr 5:05pm Maghrib 6:54pm
  • LHR: Asr 4:40pm Maghrib 6:31pm
  • ISB: Asr 4:46pm Maghrib 6:39pm
  • KHI: Asr 5:05pm Maghrib 6:54pm
  • LHR: Asr 4:40pm Maghrib 6:31pm
  • ISB: Asr 4:46pm Maghrib 6:39pm

’آپریشن کے فیصلے پر پارلیمنٹ فوج کے سامنے بے بس‘

مولانا فضل الرحمان۔ فائل فوٹو
مولانا فضل الرحمان۔ فائل فوٹو

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےدعویٰ کیا ہے کہ پارلیمنٹ فاٹا میں آپریشن کے حوالے سے فوجی اسٹیبلشمنٹ کے فیصلے کے سامنے بے بس ہے۔

پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طاقت کے استعمال کا فیصلہ فوجی اسٹیبلشمنٹ کے بجائے عوامی نمائندوں کا دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی (ف) شدت پسندی کے حق میں نہیں لیکن طاقت کے استعمال کا فیصلہ ماضی میں بھی درست ثابت نہیں ہو سکا۔

’ہم ملک میں امن و امان چاہتے ہیں، اگر ہم یہ کہتے ہیں کہ طاقت کا استعمال نہیں ہونا چاہیے تو یہ تاثر نہ لیا جائے کہ ہم دہشت گردوں کے ساتھ ہیں۔ ہم نے ہمیشہ طالبانائزیشن اور عسکریت پسندی کی مخالفت کی ہے۔ ہمیں اپنے ملک کے مسائل کو داخلی مسئلہ کے طور پر لینا ہو گا۔ امن کے علاوہ اس ملک میں رہنے کے لیے ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ بات جاننے کی ضرورت ہے کہ یہ آپریشن دہشت گردوں کے خلاف ہے یا وزیرستان کے عوام کے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن شروع ہو گیاہے اسی لیے انہوں نے تائید کر دی ہے لیکن ان کی رائے فوج، وطن عزیز اور ملک کے جوانوں کی خیر خواہی میں ہے۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ 'ہمیں اپنے فیصلوں کے انجام پر بھی نظر رکھنی ہو گی مذاکرات کے وقت ہم نے تجویز دی تھی کہ تمام عسکریت پسندوں سے بات کی جائے، مذاکراتی کمیٹیوں سے پوچھا جائے کہ اس کی ناکامی میں کس کا کردار ہے'۔

جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ آپریشن کا فیصلہ فوج نے کیا اور پارلیمنٹ نے صرف اس فیصلے کی رسمی منظوری دی۔

انہوں نے سوال کیا کہ اگر ریاستی ادارے آئینی اور جمہوری روایات کا احترام نہیں کریں گے تو وہ شدت پسندوں کو کیسے اس بات پر رضامند کریں گے کہ جمہوریت ہی سب سے بہتر راستہ ہے۔

فضل الرحمان نے الزام عائد کیا کہ پارلیمنٹیرینز نے مذاکرات کے ذریعے امن کے قیام کے لیے پیش کی گئی درجنوں قراردادوں کا احترام نہیں کیا۔

کارٹون

کارٹون : 15 اپریل 2025
کارٹون : 14 اپریل 2025