• KHI: Zuhr 12:33pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:39pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 4:45pm
  • KHI: Zuhr 12:33pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:39pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 4:45pm

وزیر داخلہ کی جڑواں شہروں میں سیکورٹی بڑھانے کی ہدایت

شائع June 21, 2014
۔—فائل فوٹو۔
۔—فائل فوٹو۔

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ و نارکوٹکس کنٹرول چوہدری نثار علی خان نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف حال ہی میں شروع کئے گئے فوجی آپریشن کے تناظر میں جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد کو محفوظ اور اس کے باسیوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کیلئے اپنے وسائل اور کوششوں کو مزید بڑھائیں۔

یہ ہدایات انہوں نے ہفتہ کو یہاں راولپنڈی اسلام آباد کی سکیورٹی صورتحال کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ صورتحال کی حساسیت اضافی سکیورٹی اقدامات کی متقاضی ہے اور یہ سکیورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ پبلک مقامات اور اہم عمارات کو مکمل محفوظ بنائیں۔

چوہدری نثار علی خان نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ مجموعی طور پر وفاقی دارالحکومت بالخصوص داخلی اور خارجی مقامات کی سکیورٹی کا جائزہ لیں اور اس کے مطابق سکیورٹی اقدامات کو یقینی بنانے کیلئے حساس عمارات کی نشاندہی کریں۔

وزیر داخلہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں شہروں کے داخلی اور خارجی مقامات اور اسلام آباد اور راولپنڈی کے گرد و نواح کے علاقوں میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہونی چاہئے اور شرپسند عناصر کی سرکوبی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کڑی چیکنگ ہونی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ رینجرز اور پولیس کے مشترکہ گشت کیلئے ٹیمیں اسلام آباد کے شہریوں کو تحفظ کے احساس کیلئے تشکیل دی گئی ہیں اور ہدایت کی کہ اس اقدام کو بامقصد بنانے کیلئے مزید موثر بنایا جائے۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ تمام راستوں کو انتہائی محفوظ بنایا جائے اور پیدل گزرگاہوں سمیت غیر روایتی راستوں پر بھی خصوصی توجہ مرکز کی جائے۔

گذشتہ شب چن پیر دربار پر دہشت گردی کے واقعہ کے تناظر میں وزیر داخلہ نے چیف کمشنر اسلام آباد کو ہدایت کی کہ ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد کریں کیونکہ قبائلی علاقوں میں جاری آپریشن کی وجہ سے سکیورٹی خدشات بہت زیادہ ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ سینئر پولیس افسران کو چاہئے کہ اپنے اندر ذمہ داری کا احساس پیدا کریں اور دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے فورس کی کڑی نگرانی کو موثر بنائیں کیونکہ ملک کو جنگ جیسی صورتحال درپیش ہے۔

اجلاس میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی 23 جون کو آمد کے حوالہ سے سکیورٹی اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

وفاقی وزیر نے زور دیا کہ سکیورٹی پلان اس طریقہ سے ترتیب دیا جائے کہ پی اے ٹی کی ریلی کے شرکاء اور عوام الناس کو تحفظ کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور اس کیلئے راولپنڈی اسلام آباد کی پولیس اور انتظامیہ کے مابین بہتر رابطوں کو بھی یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ اس موقع پر جڑواں شہروں کے دیگر حصوں کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے تاکہ شرپسند عناصر صورتحال کا فائدہ نہ اٹھا سکیں۔

وزیر داخلہ نے یہ بھی ہدایت کی کہ سکیورٹی کے سخت اقدامات کے ساتھ ساتھ عوام الناس کی سہولت کو بھی مدنظر رکھا جائے۔

کمشنر راولپنڈی، آئی جی اسلام آباد اور آر پی او راولپنڈی نے وفاقی وزیر کو اس حوالہ سے جڑواں شہروں میں سکیورٹی کے حوالہ سے بریفنگ دی اور انہیں اس حوالہ سے تازہ ترین اقدامات سے آگاہ کیا۔

اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، این سی نیکٹا، ڈی جی ایف آئی اے، چیف کمشنر اسلام آباد، کمشنر راولپنڈی، آئی جی اسلام آباد، پولیس، آر پی او اور سی پی او راولپنڈی کے علاوہ ایس ایس پی اسلام آباد نے بھی شرکت کی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Syed Vaqar Naqvi Jun 21, 2014 11:05pm
Kindly include human interest news also in your website - Link your website to social media also Don't give any sort of coverage to Terrorist or their spokesman

کارٹون

کارٹون : 12 اپریل 2025
کارٹون : 11 اپریل 2025