• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

طاہر القادری کے یو ٹرن سے ان کے اتحادی حیران

شائع June 27, 2014
طاہر القادری پی اے ٹی کے ہیڈکوارٹر پر جمعرات کے روز چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی سمیت مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ —. فوٹو آئی این پی
طاہر القادری پی اے ٹی کے ہیڈکوارٹر پر جمعرات کے روز چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی سمیت مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ —. فوٹو آئی این پی

لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن پر منعقد ایک کل جماعتی کانفرنس میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اپنے پچھلے مؤقف سے پیچھے ہٹ گئے، جس کے تحت انہوں نے حکومت کے خلاف ایک سیاسی اتحاد کی تشکیل کا اتوار کے روز اعلان کیا تھا۔

طاہر القادری نے پی اے ٹی کے ہیڈکوارٹر پر یہاں جمعرات کے روز مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا ’’کسی اتحاد یا گرینڈ الائنس کی تشکیل کبھی میرا ایجنڈا نہیں رہا تھا۔‘‘

مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی بھی میڈیا سے بات چیت کے دوران موجود تھے، جنہوں نے دس نکات پر مشتمل ایک ایجنڈے پر دستخط کیے تھے اور پی اے ٹی کی قیادت کے ساتھ 31 مئی کو لندن میں اس ایجنڈے پر عملدرآمد کے سلسلے میں ایک حکومت مخالف اتحاد پر کام کیا تھا۔

جمعرات کو میڈیا سے ہونے والی اس بات چیت کے بعد ڈان نے جب پی اے ٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر رسائی کی تو اس کے سیکشن فور میں تحریر ہے کہ ’’ان حالات میں تمام محب وطن سیاسی قوتوں اور طبقات کو ایک انقلابی ایجنڈے پر متفق ہونے کی اشد ضرورت ہے۔اور حقیقی معنوں میں شفاف اور شراکتی جمہوریت کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جدوجہد شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

جبکہ اس معاہدے کے سیکشن 8 میں اس مقصد پر دیگر سیاسی قوتوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے دونوں فریقین کے اتفاقِ رائے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

اس میں کہا گیا ہے : ’’انتظامی اور عملی منتقلی کے منصوبے اور عوام کا دس نکاتی انقلابی ایجنڈا جس کا ذکر کیا گیا ہے، مکمل اتفاقِ رائے کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک محبِ وطن سیاسی قوتوں اور طبقات کی حمایت حاصل کرنے اور ملک بھر میں انقلابی تحریک کے آغاز کے لیے رضامند ہے۔‘‘

طاہر القادری نے ایسے اتحاد کو میڈیا کی قیاس آرائیاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ بات چیت کے دوران یہ معاملہ کبھی زیرِ غور نہیں آیا۔

انہوں نے زور دیا کہ ’’حکومت کا تختہ اُلٹنا میرے ایجنڈے کا حصہ ہے۔‘‘ انہوں مزید یہ بھی کہا کہ ظلم کے نظام کے خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی۔

پی اے ٹی کے سربراہ نے مختلف رہنماؤں سے مشاورت کے بعد کہا کہ انہوں نے 29 جون کو کل جماعتی کانفرنس سانحہ ماڈل ٹاؤن کے واحد ایجنڈے پر طلب کی تھی، جس میں پولیس کے چھاپے کے دوران غیر مسلح شہریوں کو قتل کردیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ موجودہ نظام کے خاتمے کے ایجنڈے پر کبھی انحراف نہیں کریں گے، اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئے نظام کی تشکیل کے لیے ایک پُرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔

پرویز الٰہی نے طاہر القادری کے اس دعوے کی بالواسطہ طور پر تردید کرتے ہوئے کہا کہ دس نکاتی ایجنڈے پر بات چیت کچھ وقت کے لیے ملتوی کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی ملاقات میں صرف کل جماعتی کانفرنس پر بات کی گئی تھی۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا نے بھی یہی کہا کہ آج صرف سانحہ ماڈل ٹاؤن پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ایک دن پہلے (بدھ کے روز) طاہر القادری سے ایک ملاقات کے بعد دوٹوک الفاظ میں یہ اعلان کیا تھا کہ چار سے چھ ہفتوں کے اندر اندر ایک گرینڈ الائنس تشکیل پا جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

راضیہ سید Jun 27, 2014 01:38pm
طاہر القادری کے بارے میں کچھ کہتے ہوئے بھی دل ڈرتا ہے کہ کہیں جناب گستاخی ہی نہ ہو جائے یا ہم بھی کسی جیالے کے ہاتھوں نہ چڑ ھ جائیں کیونکہ اب ملک میں صرف ایک گلو بٹ تھوڑی ہے ، طاہر القادری کے صبر و ضبط کا درس دینے والے بہت سے گلو بٹ ہیں سو اپنی جان کی امان پاتے ہوئے چند الفاظ ہی میرے گلے سے برآمد ہوں گے ۔اور وہ یہ ہیں کہ طاہر القادری کو بے شک دوسری جماعتوں کے ساتھ میل ملاپ پسند ہے لیکن یہ بھی ہے کہ وہ ہر چیز کا کریڈٹ بھی خود لینا چاہتے ہیں ۔ون مین شو ان کے ہاں کی خاصیت ہے ، ایک بات کی مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی کہ طاہر القادری ہمیشہ حکومت کا تختہ الٹانے کی بات کیوں کرتے ہیں حالانکہ انھیں کم از کم یہ تو فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ ماڈل ٹائون کی ان کی کوٹھی اور اسکے علاوہ جو مدرسے ہیں ان کے لیے زمین نواز شریف صاحب نے ہی عطا کی تھی ، ہر چند کہ طاہر القادری ایک مذہبی رہنمائ تو بن سکتے ہیں کہ لوگوں کی برین واشنگ بہت آسان کام ہے لیکن سیاست ۔۔۔۔لیکن اس اجلاس میں انھوں نے یہ بھی ثابت کر دیا کہ سیاست کے گرو جناب چوہدری شجاعت بھی کچھ نہیں ان کے آگے ۔۔۔ پہلے سب کو بلا کر ایک تماشا لگا لو اسکے بعد یہ کہو تو کون میں کون ۔۔۔۔۔۔جائو بھائی میں تو اکیلا ہی کافی ہوں ۔۔۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024