• KHI: Zuhr 12:33pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:39pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 4:45pm
  • KHI: Zuhr 12:33pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:39pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 4:45pm

آئی ڈی پیز کے لیے چار ہزار پولیو ٹیموں کی تشکیل

شائع July 14, 2014
فائل فوٹو—
فائل فوٹو—

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے شمالی وزیرستان سے آنے والے متاثرین کے لیے تقریباً چار ہزار پولیو ٹیمیں تشکیل دی ہیں، جو آئی ڈی پیز کے گھروں اور کیمپوں کا دورہ کریں گی۔

فاٹا ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (ایف ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے چھ اضلاع میں اس مہم کا آغاز ہوچکا ہے، جن میں ہنگو، بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، کرک اور ٹانک شامل ہیں۔ یہاں ان متاثرہ افراد کو عارضی طور پر کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔

بیان کے مطابق یہ چار ہزار ٹیمیں ان اضلاع میں موجود متاثرہ افراد کے کیمپوں کا دورہ کریں گی۔

وفاقی حکومت کی کوششوں میں مدد دینے کے لیے صوبہ پنجاب کی حکومت نے بھی متعدد اقدامات اٹھائے ہیں، جن میں آئی ڈی پیز کے لیے راشن اور دیگر سہولیات فراہمی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ شمالی وزیرستان میں گزشتہ مہینے آپریشن ضربِ عضب کے آغاز کے بعد سے اب تک متاثرین کی صوبہ خیبر پختونخوا کے اضلاع میں آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

حکام کے مطابق گزشتہ ہفتے کے اختتام تک بنوں میں رجسٹرڈ آئی ڈی پیز کی تعداد نو لاکھ سے بھی تجاوز کرچکی تھی۔

مزید پڑھیں: آئی ڈی پیز کی تعداد 9لاکھ سے متجاوز، صحت کے مسائل کا سامنا

پشاور میں آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن کا آخری دن

فائل فوٹو
فائل فوٹو

ادھر پشاور شہر میں شمالی وزیرستان سے آنے والے متاثرین کی رجسٹریشن کا آج آخری دن ہے، جہاں پر حیات آباد میں گورنمنٹ کالج میں آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ پشاور شہر میں آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن کا یہ عمل سات جولائی کو شروع ہوا تھا۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق ایف ڈی ایم اے کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 5 ہزار سے زائد خاندانوں کی رجسٹریشن کی جاچکی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ فاٹا ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن کے عمل میں ہر ممکن مدد کی جارہی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Babur Jul 15, 2014 03:08am
یہ ایك اور قدم ہے معصوم بچوں كو بچانے كا . ان بچوں كو بہت سی سالوں سے ٹی ٹی پی كی قیودات كے وجہ سے یہ جاں بچانے والے قطرے نہیں ملے تہیں . آج یہ چانس ملا ہے ان ننھے منھے جانوں كو بچانے كا . اس حركت كو دیكھ كر ہر كوئی اپنے آپ سے ضرور یہ سؤال پوچنا چاہیئے كہ كون اس ملك كی بچوں كی حفاظت میں لگا ہوا ہے اور كون كون اس ملك كے بچوں كی مارنے میں ملوث ہیں . كون اس ملك كی بچوں كے مہلك بیماریوں سے بچانے كی كوشش كر رہا ہے اور كون ان كو خودكش حملہ آور بنا كر موت كی مو میں ڈالتا ہے . اللہ ہم سب كو اپنے حفاظت میں ركہے

کارٹون

کارٹون : 12 اپریل 2025
کارٹون : 11 اپریل 2025