اسرائیلی آپریشن پروٹیکٹو ایج میں اب تک 300 سے زائد فلسطینی ہلاک
غزہ سٹی: اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف جاری آپریشن کے دوران ہفتے کو گیارہ فلسطینی شہری ہلاک ہوگئے، اس طرح آٹھ جولائی سے اب تک ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 300 سے زائد ہو گئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایمرجنسی سروسز کے ترجمان اشرف القدرا کے سے لکھا ہے کہ علی الصبح اسرائیل فوج نے خان یونس میں ایک مسجد کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہو گئے۔
دیگر حملوں میں چار افراد ہلاک ہوئے اس طرح اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک 307 فلسطینی اور دو اسرائلی ہلاک ہو چکے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق ایک اسرائیلی فوجی اُس وقت ہلاک ہوا جب فوج نے حماس کے نیٹ ورک کو ٹورنے کے لیے زمینی آپریشن شروع کیا۔
اسرائیلی ٹیلیویژن کے مطابق فوجی کی ہلاکت 'فرینڈلی فائر' کے باعث ہوئی۔
اے پی پی کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں خان یونس اور رفاہ کے جنوب میں ہوئیں۔
آپریشن پروٹیکٹو ایج کے آغاز سے لے کر اب تک تقریباً 2,250 فلسطینی شہری زخمی ہو چکے ہیں۔
اے پی پی لکھتا ہے کہ اسرائیلی آپریشن کے آغاز سے لے کر اب تک 1,207 راکٹس حماس کی جانب سے اسرائیل پر فائر کیے گئے، جبکہ 333 راکٹوں کو اسرائیلی آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم کی مدد سے ناکارہ بنایا جا چکا ہے۔
دوسری جانب غزہ کی پٹی میں قیام امن کے سلسلے میں اقوامم متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون ہفتے کو مشرق وسطٰی کا دورہ کریں گے۔
اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس میں پولیٹیکل چیف جیفری فیلٹ مین کا کہنا تھا کہ 'سیز فائر بہت ضروری ہے، لیکن اسے نافذ کرنے کے لیے انٹرنیشنل کمیونٹی کو دونوں ممالک کے درمیان جاری طویل تنازعے کے حل کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہیے۔'