• KHI: Asr 5:05pm Maghrib 6:54pm
  • LHR: Asr 4:40pm Maghrib 6:31pm
  • ISB: Asr 4:46pm Maghrib 6:39pm
  • KHI: Asr 5:05pm Maghrib 6:54pm
  • LHR: Asr 4:40pm Maghrib 6:31pm
  • ISB: Asr 4:46pm Maghrib 6:39pm

اسرائیلی آپریشن پروٹیکٹو ایج میں اب تک 300 سے زائد فلسطینی ہلاک

شائع July 19, 2014
غزہ میں اسرائیلی فوج کے آپریشن میں اب تک تین سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں—۔فوٹو اے پی
غزہ میں اسرائیلی فوج کے آپریشن میں اب تک تین سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں—۔فوٹو اے پی
غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیلی فوج کا آپریشن جاری ہے—۔فوٹورائٹرز
غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیلی فوج کا آپریشن جاری ہے—۔فوٹورائٹرز
اسرائیلی کارروائی کے باعث غزہ میں تباہی کے مناظر—۔فوٹو رائٹرز
اسرائیلی کارروائی کے باعث غزہ میں تباہی کے مناظر—۔فوٹو رائٹرز

غزہ سٹی: اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف جاری آپریشن کے دوران ہفتے کو گیارہ فلسطینی شہری ہلاک ہوگئے، اس طرح آٹھ جولائی سے اب تک ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 300 سے زائد ہو گئی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایمرجنسی سروسز کے ترجمان اشرف القدرا کے سے لکھا ہے کہ علی الصبح اسرائیل فوج نے خان یونس میں ایک مسجد کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہو گئے۔

دیگر حملوں میں چار افراد ہلاک ہوئے اس طرح اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک 307 فلسطینی اور دو اسرائلی ہلاک ہو چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق ایک اسرائیلی فوجی اُس وقت ہلاک ہوا جب فوج نے حماس کے نیٹ ورک کو ٹورنے کے لیے زمینی آپریشن شروع کیا۔

اسرائیلی ٹیلیویژن کے مطابق فوجی کی ہلاکت 'فرینڈلی فائر' کے باعث ہوئی۔

اے پی پی کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں خان یونس اور رفاہ کے جنوب میں ہوئیں۔

آپریشن پروٹیکٹو ایج کے آغاز سے لے کر اب تک تقریباً 2,250 فلسطینی شہری زخمی ہو چکے ہیں۔

اے پی پی لکھتا ہے کہ اسرائیلی آپریشن کے آغاز سے لے کر اب تک 1,207 راکٹس حماس کی جانب سے اسرائیل پر فائر کیے گئے، جبکہ 333 راکٹوں کو اسرائیلی آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم کی مدد سے ناکارہ بنایا جا چکا ہے۔

دوسری جانب غزہ کی پٹی میں قیام امن کے سلسلے میں اقوامم متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون ہفتے کو مشرق وسطٰی کا دورہ کریں گے۔

اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس میں پولیٹیکل چیف جیفری فیلٹ مین کا کہنا تھا کہ 'سیز فائر بہت ضروری ہے، لیکن اسے نافذ کرنے کے لیے انٹرنیشنل کمیونٹی کو دونوں ممالک کے درمیان جاری طویل تنازعے کے حل کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہیے۔'

کارٹون

کارٹون : 15 اپریل 2025
کارٹون : 14 اپریل 2025