غزہ کے جنگ متاثرین کی امداد کیلئے ترکی سرگرم
انقرہ: ترکی نے غزہ میں جنگ سے متاثرہ علاقوں کی عوام کی مدد کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔
ترکی نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور مصر سے فضائی راستہ حاصل کرنے لےم معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ غزہ میں امدادی کاروائیاں کی جا سکیں اور جنگ زدہ علاقے سے ہزاروں زخمیوں کو نکالا جا سکے۔
بدھ کے روز ترک وزیر خارجہ احمد داود اوگلو نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکی شمالی عراق میں داعش کی پیش قدمی کی وجہ سے اپنے علاقے چھوڑنے والے 15 لاکھ بے گھر افراد کی امداد کے لے بھی سرگرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگجو تنظیم تشدد کو ترکی کی سرحدوں کے نزدیک لے آئی ہے۔
مشرق وسطیٰ میں ایک بار پھر ایک اہم مقام حاصل کرنے کے لئے کوشاں ترکی پہلے ہی جنگ سے متاثرہ شام کے 10 لاکھ سے زیادہ متاثرین کو پناہ فراہم کر چکا ہے جبکہ عراقی کردستان کی ترقی میں بھی کردار ادا کر رہا ہے۔
ترک وزیر خارجہ احمد داود اوگلو نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی صرف اس صورت میں جاری رہ سکتی ہے جب بنیادی ضروریات جیسے پانی، بجلی، اور طبّی امداد کی فراہمی ہو۔
احمد داود اوگلو کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینی وزیر اعظم محمود عباس سے اس بارے میں بات کر چکے ہیں، اگر اسرائیل اور مصر سے مذاکرات کے بعد ترکی کو ایک فضائی راستہ فراہم کر دیا جائے فضائی ایمبولنسز ہزاروں زخمیوں کو تباہ حال علاقے سے نکال سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکی زخمیوں کی ایک مخصوص تعداد کو ہی طبّی امداد فراہم کر سکے گا۔