ہندوستانی صنعتکار نے اپنی سالگرہ پر پہنی سونے کی شرٹ
پنکج پرکھ سونے کے تاروں سے تیار کی ہوئی شرٹ پہنے فوٹوگرافروں کو پوز دیتے ہوئے۔ —. فوٹو بشکریہ ای پی اے |
ممبئی: ہندوستان میں سونے کے زیورات کا شوق اور اس کی ہوس میں تبدیل ہوجانے والی خواہش کوئی نئی بات نہیں، خواتین ہی نہیں وہاں کے بہت سے دولت مند مرد بھی سونے کے بھاری زیورات پہن کر خوشی محسوس کرتے ہیں۔
سونے کی ہوس میں مبتلا ایسے ہی ایک صاحب ہندوستان کے مشہور صنعت کار پنکج پرکھ بھی ہیں۔
انہوں نے جمعہ کو اپنی پینتالیسویں سالگرہ کے موقع پر خالص سونے سے تیارکردہ شرٹ زیب تن کی۔
مقامی میڈیا کی اطلاع کے مطابق وہ جب ممبئی کے نزیک واقع اپنے آبائی قصبے ییولا میں یہ شرٹ زیب تن کرکے نکلے تو سب کی نظریں ان کی جانب متوجہ ہوگئی تھیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس شرٹ کی تیاری میں 18-22 قیراط کا خالص سونا استعمال کیا گیا ہے اور یہ عام قمیص ہی کی طرح پائیدار ہے ۔اس کا وزن چار کلو سے زیادہ ہے۔
پنکج پرکھ کا کہنا ہے کہ ’’اس شرٹ کو بآسانی دھویا جاسکتا ہے اور عام کپڑے کی طرح سکھایا جاسکتا ہے۔ اگر یہ بوسیدہ یا خراب ہوجائے تو اس کی مرمت کی جاسکتی ہے۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ ’’جب میری عمر پانچ سال تھی اور میں اسکول میں پڑھتا تھا تو مجھے اس وقت سے مجھے سونا پہننے کا بہت شوق تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ میرا یہ شوق بڑھتا گیا۔‘‘
بتایا گیا ہے کہ اس شرٹ میں خالص سونے کے سات بٹن لگے ہوئے ہیں اور اسے ممبئی کے علاقے پرل میں واقع شانتی جیولرز نے تیار کیا ہے۔
پنکج پرکھ نے ابتدائی کلاسوں میں ہی اسکول چھوڑ دیا تھا، اور اس کے بعد کوئی تعلیم حاصل نہیں کی، لیکن اس وقت وہ ہندوستان میں ملٹی ملین ڈالرز کے ٹیکسٹائل بزنس کے مالک ہیں۔
اس شرٹ میں استعمال کیے گئے سونے کی خریداری کے لیے تقریباً دو کروڑ دس لاکھ پچپن ہزار چھ سو سترہ پاکستانی روپے کے مساوی رقم ادا کی گئی تھی۔
تبصرے (1) بند ہیں