• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

آئی ایس پر خواتین کو جنسی غلام بنانے کا الزام

شائع October 3, 2014
اسلامک اسٹیٹ کے جنگجو شام کے شمالی مقبوضہ علاقے میں گشت کررہے ہیں۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی
اسلامک اسٹیٹ کے جنگجو شام کے شمالی مقبوضہ علاقے میں گشت کررہے ہیں۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی

نیویارک: کل اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ آف عراق اور شام (آئی ایس آئی ایس) نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو ہلاک کیا ہے، خواتین اور لڑکیوں کو اغوا کیا ہے اور انہیں اپنی لونڈیاں بنالیا ہے، اور بچوں کو بطور جنگجو بھرتی کرلیا ہے، اس منظم تشدد کو جنگی جرائم میں شمار کیا جاسکتا ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کی جانی والی یہ رپورٹ تقریباً پانچ سو انٹرویوز پر مشتمل ہے۔

اس رپورٹ میں عراقی حکومت پر بھی دیہاتوں، اسکولوں اور ہسپتالوں پر بلا امتیاز فضائی حملے کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، جن کے نتیجے میں عام شہریوں کی بڑی تعداد ہلاک ہوئی ہے۔

اقومِ متحدہ کی اس رپورٹ کے مطابق رواں سال اب تک عراق میں تشدد کے واقعات میں نو ہزار تین سو سینتالیس افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ سترہ ہزار تین سو چھیاسی زخمی ہوئے ہیں۔

ہلاک ہونے والوں میں نصف تعداد ان افراد کی ہے، جو جون کے دوران شمالی عراق کے شہروں اور قصبوں پر آئی ایس کے قبضے کے بعد ہلاک ہوئے۔

اقوام متحدہ کے معاون مشن برائے عراق اور اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے لیے ہائی کمشنر کے دفتر نے مشترکہ طور پر تیار کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس کے جنگجوؤں نے بڑے منظم انداز میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا ہے۔

ان میں شہریوں پر براہ راست حملے، ان کی ٹارگٹ کلنگ ، اغوا،جنسی زیادتی اور خواتین و بچوں پر جنسی اور جسمانی تشدد، بچوں کو لڑائی کے لیے جبری بھرتی کرنا، مذہبی مقامات کی بے حرمتی اور انہیں حملوں سے تباہ کرنا، لوٹ مار اور بنیادی حقوق سے انکار جیسے جرائم شامل ہیں۔

اس رپورٹ میں آئی اور اس کے معاون جنگجو گروہوں پر نسلی اور مذہبی اقلیتی گروپوں ترکمن ،شبک ،عیسائیوں، یزیدیوں، صابیوں، قعقاعی، فیلی، کردوں اور عرب اہل تشیع کو جان بوجھ کر منظم انداز میں حملوں میں نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024