• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

امن کا پیغام سائیکل رکشہ سے پہنچا سترہ ہزار فٹ کی بلندی پر

شائع October 10, 2014
کولکتہ کے ستین داس نے 68 دنوں میں سات ہزار کلومیٹر کا سفر سائیکل رکشہ پر طے کیا اور ہمالیہ کی بلندی پر جا پہنچے۔ —. فوٹو اے پی
کولکتہ کے ستین داس نے 68 دنوں میں سات ہزار کلومیٹر کا سفر سائیکل رکشہ پر طے کیا اور ہمالیہ کی بلندی پر جا پہنچے۔ —. فوٹو اے پی

کولکتہ: ہندوستان کے ساحلی شہر کولکتہ سے 68 دنوں کے مشقت بھرے سفر کے بعد ستین داس دنیا کی چھت قرار دیے گئے پانچ ہزار تین سو انہتّر میٹر (سترہ ہزار چھ سو فٹ) بلند ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے پر پہنچ گئے۔ انہوں نے اپنا یہ سفر سائیکل رکشے پر کیا، جسے انہوں نے خود نئے سرے سے تیار کیا تھا۔

وہ اپنے سائیکل رکشے سے دنیا کی سب سے بلند پہاڑی مقام خردنگ لا کی بلند پر پہنچ گئے، یہ وہ مقام ہے جہاں گاڑی کے ذریعے پہنچا جاسکتا ہے۔ اس وقت انہوں نے اپنی اہلیہ اور نو برس کی بیٹی کے الفاظ کو دوہرایا، انہوں نے کہا تھا ’’آپ ضرور اپنا مشن مکمل کیجیے گا۔‘‘

چوالیس برس کے ستین داس 68 دنوں کے سفر میں جھارکھنڈ، اتر پردیش، سری نگر اور کارگل سے گزرے۔ کولکتہ سے لداخ کا سات ہزار کلومیٹر طویل سفر طے کرنے کے لیے وہ ان دو مہینوں کے دوران مسلسل رکشہ چلاتے رہے۔

پانچ ہزار میٹر کی بلندی پر سائیکل رکشہ کے ذریعے پہنچنے والے ستین داس اپنا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کروانا چاہتے ہیں۔

ستین داس کشمیر میں جب پٹھان کوٹ سے آگے بڑھے تو مقامی لوگ ان کا رکشہ دیکھ کر حیران رہ گئے، انہوں نے ستین کو بتایا کہ آج تک اپنے علاقے میں ان لوگوں نے سائیکل رکشہ نہیں دیکھا تھا۔

ستین داس کے اس پورے سفر کو جنوبی کولکتہ کے ایک کلب نے اسپانسر کیا تھا۔

ان کے سفر کا مقصد ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے طور پر سائیکل رکشے کو فروغ اور عالمی امن کا پیغام دینا تھا۔

تاہم یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب انہوں نے اس طرح کا کوئی سفر طے کیا ہو، 2008ء کے دوران وہ اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ہمراہ سائیکل رکشے پر ہماچل پردیش کے علاقے روہتانگ پاس گئے تھے۔

اس مرتبہ سب سے مشکل مرحلہ اس وقت آیا، جب انہوں نے 17،582 فٹ بلندی پر واقع خردنگ لا کو پار کیا، جہاں سے انہیں ہماچل پردیش کے نا قابلِ یقین مناظر دیکھنے کا موقع ملا۔

ستين داس جنوبی کولکتہ کے علاقے نكتالا میں مسافروں کو اپنے سائیکل رکشے پر سوار کرکے ایک مقام سے دوسرے مقام پر لے جاتے ہیں۔

انہوں نے ’رکشہ والا‘ کا کام اپنے والد کی نگرانی میں شروع کیا، جو خود بھی روزگار کمانے کے لیے سائیکل رکشہ چلاتے تھے۔

ستین داس نے بتایا کہ انہیں اپنے کام سے بہت مسرت ملتی ہے، اس لیے کہ اس کام میں ان کا کوئی مالک نہیں ہے، جو انہیں ہر وقت آرڈر دیتا رہے۔

لیکن وہ ہمیشہ یہ خواب دیکھتے تھے کہ وہ دوسروں کے لیے کوئی ایسی مثال قائم کریں کہ جب لوگ ان کے بارے میں سنیں تو حیرت کریں کہ غریب اور معمولی تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود انہوں نے یہ کیسے کردکھایا۔

ستین داس نے کہا ’’لہٰذا میں نے سوچا کہ کیوں نہ میں ایسا کچھ کروں جو میری دسترس میں ہو۔ چنانچہ میں نے فیصلہ کیا کہ میں اپنے سائیکل رکشہ کا استعمال کرکے امن کا پیغام پھیلاؤں گا۔‘‘

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024