• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm

آسیہ بی بی کی رہائی کی امیدیں ٹوٹ گئیں: اہلِ خانہ

شائع November 1, 2014
آسیہ کے شوہر کے مطابق آسیہ کو امید تھی کہ اس کی اپیل منظور کرلی جائے گی...فوٹو:رائٹرز
آسیہ کے شوہر کے مطابق آسیہ کو امید تھی کہ اس کی اپیل منظور کرلی جائے گی...فوٹو:رائٹرز

لاہور: ایک مسیحی عورت جسے چار سال قبل توہین رسالت پر موت کی سزا سنائی گئی تھی، اس کے خاوند کا کہنا ہے کہ اس کی رہائی یا معافی کی امید ختم ہوتی جارہی ہے۔

آسیہ بی بی کو ایک مسلمان عورت کے ساتھ بحث کے دوران پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں توہین آمیز کلمات ادا کرنے کا مجرم پائے جانے کے بعد نومبر 2010ء کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

لاہور ہائی کورٹ نے دو ہفتہ قبل اس سزا کی توثیق کی تھی، جس کے بعد یہ امید ختم ہوگئی تھی اس کی سزا کو عمرقید میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

عدالتی فیصلے کے بعد پہلی مرتبہ اپنی اہلیہ سے ملاقات کے بعد اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے عاشق مسیح نے کہا کہ ان کی امیدوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔

عاشق مسیح جو اپنی اہلیہ کی سزا کی وجہ سے روپوشی کی زندگی گزار رہے ہیں، نے بتایا ’’آسیہ کو امید تھی کہ اس کی اپیل منظور کرلی جائے گی، اور اسے رہا کردیا جائے گا، لیکن اب اس کی امید ٹوٹ گئی ہے۔‘‘

انہوں نے بتایا ’’جتنی دیر میں اس کے ساتھ رہا، وہ پریشان تھی اور رو رہی تھی، ہم سپریم کورٹ میں اور صدر سے اپیلیں کررہے ہیں، کہ وہ اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے اس کو انصاف دلوائیں۔‘‘

پچاس برس کے عاشق مسیح اپنے پانچ بچوں میں سے دو کے ساتھ رہتے ہیں، اور انہوں نے اپنی شناخت خفیہ رکھی ہوئی ہے، اور محنت مزدوری کے ذریعے اپنا پیٹ پالتے ہیں۔

ایمینسٹی انٹرنیشنل نے آسیہ بی بی کے مقدمے کی شفافیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 3 جولائی 2024
کارٹون : 2 جولائی 2024