• KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am

ملکی مشکلات کا ایک دن میں خاتمہ نا ممکن، وزیراعظم

شائع November 12, 2014 اپ ڈیٹ November 13, 2014
وزیراعظم نواز شریف—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
وزیراعظم نواز شریف—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کا عزم رکھتے ہیں لیکن سب کو مل کر ملک کو مسائل سے نکالنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ملک سے بجلی کے بحران کا خاتمہ چار سال میں کر لیا جائے گا۔

اپنے دورۂ جرمنی کے دوران برلن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'میں خلوص نیت سے پاکستان کی خدمت کررہا ہوں، لیکن ایک دن میں ملک کی مشکلات پر قابو نہیں پایا جاسکتا'۔

پاکستان تحریک انصاف کے 'نئے پاکستان' کے نعرے پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'پہلے وہ نیا خیبر پختونخوا تو بنا کر دکھائیں، جہاں ان کی حکومت ہے'۔

'اگر نیا خیبر پختونخوا نہ بنا تو کون ان کو ووٹ دے گا؟'

انھوں نےکہا کہ پاکستان 'دہشت گردی کےخلاف بڑی جنگ لڑرہا ہے اوراس میں خلل نہیں ڈالنا چاہیے'۔

ملک میں معاشی استحکام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی روپیہ ایک بارپھر ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہونا شروع ہوا ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق جرمنی کے ایک اخبار ڈائی ویلٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں پاکستان میں دہشت گرد تنظیم داعش کی موجودگی کے سوال کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ 'ہم دہشت گردوں کے کسی بھی نیٹ ورک کو شکست دینے اور تباہ کرنے کے حوالے سے پُرعزم ہیں اوراُس وقت تک لڑیں گے جب تک دہشت گردوں کی سرگرمیوں کا خاتمہ نہیں ہو جاتا'۔

افغان طالبان کی مدد کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'انھیں ایسے الزمات کی کوئی منطق نظر نہیں آتی'۔

'یہ الزامات سراسربے بنیاد ہیں، کیونکہ ہم وہ ملک ہیں جو دہشت گردوں سے لڑائی کرکے انھیں ان کی محفوظ پناہ گاہوں سے باہر نکال رہے ہیں'۔

وزیراعظم نے کہا کہ 'اس جنگ میں سیکیورٹی اہلکاروں اورعام شہریوں سمیت پچاس ہزارافراد ہلاک ہوئے جبکہ معیشت پر بھی نہایت برے اثرات مرتب ہوئے ہیں'۔

انھوں نے کہا کہ 'کچھ دن قبل لاہور کے واہگہ بارڈر پر حملے میں 60 کے قریب لوگ جان سے گئے اور یہ خیال کہ ہم دہشت گردوں کا ساتھ دے رہے ہیں، ناقابلِ تصور ہے۔ ہم تو اُن سے لڑ رہے ہیں'۔

کارٹون

کارٹون : 12 اپریل 2025
کارٹون : 11 اپریل 2025