• KHI: Zuhr 12:33pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:39pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 4:45pm
  • KHI: Zuhr 12:33pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 4:39pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 4:45pm

انڈین وزیر کے بیان پر پاکستان کی سخت تشویش

شائع May 23, 2015 اپ ڈیٹ May 24, 2015
۔ — رائٹرز فوٹو
۔ — رائٹرز فوٹو

اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور سرتاج عزیز نے انڈیا کے وزیر دفاع منوہر پاریکر کے ایک بیان پر انتہائی تشویش ظاہر کی ہے۔

پاریکر نے ایک حیران کن بیان میں کہا تھا کہ انڈیا دوسرے ملکوں کے دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے دہشت گردی کا سہارا لے گا۔

پریس ٹرسٹ آ ف انڈیا نے پاریکر کے حوالے سے بتایا تھا کہ انڈیا 26/11 جیسے واقعہ سے بچنے کیلئے انتہائی اقدامات اٹھائے گا۔

نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا تھا ’کانٹے سے کانٹا‘ نکالنا چاہیئے اور انڈین فوج کو صرف دہشت گردوں کے خلاف ہی کیوں استعمال کرنا چاہیئے۔

ہفتہ کو عزیز نے کہا کہ اس بیان سے انڈیا کی پاکستان میں دہشت گردی کیے جانے کے خدشات مزید پختہ ہوتے ہیں۔

’یہ پہلی مرتبہ ہے جب ایک منتخب حکومت کا وزیر انڈیاکو ایک دوسرے ملک یا اس کے غیر ریاستی عناصر کی دہشت گردی سے بچانے کا بہانہ بناتے ہوئے کھلے عام اُس ملک میں دہشت گردی کی وکالت کر رہا ہے’۔

انہوں نے کہا پاکستان مخلصانہ طور پر انڈیا سے اچھے تعلقات کی پالیسی پر گامزن ہے۔

’دہشت گردی ہماری مشترکہ دشمن ہے اور یہ دنوں ملکوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ اس ناسور سے نمٹنے کیلئے مل کر کوششیں کریں کیونکہ دوسرے ملکوں سے کہیں زیادہ پاکستان اس سے متاثر ہوا ہے‘۔

دوسری جانب، پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک سرکاری بیان میں کہا کہ انڈین وزیر کا بیان دہشت گردی کی سرپرستی کرنے کا کھلا اعلان ہے۔

آصف کا مزید کہنا تھا کہ انڈین وزیر نے خاص طور پر کہا کہ دہشت گردی پر مبنی سرگرمیوں کو ختم کرنے کے بجائے انہیں مزید بڑھاوا دیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 12 اپریل 2025
کارٹون : 11 اپریل 2025