'یونس کو ٹیسٹ سیریز کے بعد ریٹائر ہو جانا چاہیے تھا'
سابق کرکٹر عبدالقادر اور سرفراز نواز نے یونس خان کے اچانک ریٹائرہونے کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
سینئر مڈل آرڈر بلے باز یونس نے جمعرات کو بتایا کہ وہ ابو ظہبی میں انگلینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے میچ کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے۔
یونس کو انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سکواڈ میں شامل کرنے کیلئے پی سی بی پر زور ڈالنے والےسابق لیگ سپنر عبدالقادر نے کہا یہ فیصلہ سب کیلئے حیران کن ہے۔
'میں اس فیصلے پر بہت حیران ہوا۔ کوئی بھی پلیئر کسی بھی وقت ریٹائر ہونے کا فیصلہ کرنے میں حق بجانب ہے، لیکن میں امید نہیں کر رہا تھا کہ یونس اس موقع پر کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ کریں گے، خاص طو ر پر جب وہ خود کو ون ڈے سکواڈ میں شامل کرنے کیلئے بورڈ پر دباؤ ڈالتے آ رہے ہوں'۔
'پی سی بی اور سلیکشن کمیٹی یونس کو ٹیم کا حصہ نہیں بنانا چاہتی تھی، تاہم وہ ون ڈے کرکٹ کھیلنے پر اصرار کرتے رہے۔ مجھ سمیت کئی لوگوں نے یونس کی حمایت کی لیکن اب وہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے خوب سوچ سمجھ کر یہ فیصلہ کیا ہے۔ میرے لیے یہ بہت حیران کن ہے'۔
عبدالقادر کے مطابق، مڈل آرڈر بلے باز نے پر وقار انداز سے ریٹائرمنٹ کا اعلان نہیں کیا۔'انہوں نے جاوید میانداد کا ریکارڈ توڑا اور ٹیسٹ کرکٹ میں 9000 رنز بنانے کا سنگ میل عبور کیا'۔
'یونس کو چاہیے تھا کہ وہ نوجوانوں کو جگہ دینے کیلئے ٹیسٹ سیریز کے فوراً بعد ون ڈے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیتے۔یہ رخصت ہونے کا سب سے مناسب اور پروقار طریقہ تھا'۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے کہا کہ اگر یونس محض ایک ون ڈے میچ کھیل کر ریٹائر ہونا چاہتے تھے تو انہیں سکواڈ میں شامل کرنا فضول تھا۔
یونس نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر کے ٹیم کو دباؤ میں ڈال دیا۔'اگر انہوں نے پہلے ون ڈے میں پرفارم نہ کیا اور پاکستان ہار گیا تو کیا ہو گا؟'
سرفراز کے مطابق، ایسی صورتحال میں وہ ذمہ دار ہوں گے کیونکہ اگر وہ ٹیم میں نہ ہوتے تو یقیناً کوئی دوسرا مستحق ریگولرنوجوان کھیل رہا ہوتا۔
سرفراز کے مطابق وہ حیران ہیں کہ آخر کیا وجوہات تھیں جن کی وجہ سے یونس نے یہ فیصلہ کیا، کیونکہ وہ ماضی میں ون ڈے کرکٹ کھیلنے کیلئےسلیکٹر ز پر دباؤ ڈالتے آئے تھے۔
سرفراز نے دعوی کیا کہ یونس کو سکواڈ میں شامل کرنے کی خاطر چیف سلیکٹر ہارون رشید دبئی گئے او ر ٹیم انتظامیہ کو راضی کیا تھا۔
'میرے خیال میں یونس کو سیریز ختم ہونے تک انتظار کرنا چاہیے تھے۔ اگر اسی طرح ریٹائرہونا تھا تو کیوں انہوں نے بلاوجہ بورڈ کو دباؤ میں ڈالے رکھا'۔