اکثر آف اسپنرز کا ایکشن 15ڈگری سے زائد، حفیظ
اسلام آباد: پاکستانی آل راؤنڈر اور تجربہ کار بلے باز محمد حفیظ نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کی جانب سے 15 ڈگری کی پابندی کے باوجود اب بھی اکثر آف اسپنرز اپنی کہنی کو زیادہ موڑتے ہیں اور ان کا بازو مقررہ حد سے زیادہ خم کھاتا ہے۔
حفیظ نے کہا کہ ماضی میں صف اول کے اسپنرز کو بھی 'دوسرا' کرنے میں مسائل پیش آتے تھے لیکن اس وقت زیادہ سختی نہ تھی تاہم اب حالات بدل چکے ہیں اور اسی لیے میں باؤلنگ میں دیگر ورائٹی پر بھی کام کر رہا ہوں تاکہ 15 ڈگری کے اندر رہتے ہوئے باؤلنگ کر سکوں۔
اس موقع پر انہوں نے ہندوستانی اسپنر روی چندرہ ایشون کے اس موقف کی تائید کی کہ آف اسپنر بازو کو خم دیے بغیر 'دوسرا' نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی اس وقت 15 ڈگری کے اصول پر کاربند ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ اگر آئی سی سی اب بھی فنگر اسپنرز کے باؤلنگ ایکشن کا معائنہ کرے تو 80 فیصد کے بازو میں مقررہ حد سے زیادہ خم آئے گا۔
آئی سی سی کی جانب سے باؤلنگ پر پابندی کا شکار پاکستانی آل راؤنڈر محمد حفیظ نے عالمی سطح پر دوبارہ باؤلنگ کا عزم ظاہر کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے نئے باؤلنگ ایکشن میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں اور میں اگلے ٹیسٹ میں آئی سی سی کی جانب سے کلیئر کیے جانے کیلئے پراعتماد ہوں۔
حفیظ کا ایکشن دوسری مرتبہ رپورٹ ہونے پر انہیں باؤلنگ سے روک دیا گیا تھا اور ایک سال تک وہ دوبارہ آئی سی سی سے باؤلنگ ایکشن کے جائزے کی درخواست دوبارہ نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ میں جولائی تک دوبارہ ٹیسٹ کی درخواست نہیں دے سکتا لہٰذا میں نیٹ اور ڈومیسٹک میچوں میں اپنے ایکشن پر کام کر رہا ہوں، میرا مقصد یہی ہے کہ میرا بازو آئی سی سی کی جانب سے مقررہ حد 15 ڈگری سے زیادہ خم نہ کھائے۔
قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں باؤلنگ کے حوالے سے سوال پر آل راؤنڈر نے کہا کہ مجھے اس میچ میں باؤلنگ کرنے کی اجازت تھی کیونکہ یہاں پر کیمرے لگے ہوئے تھے اور اگر میچ آفیشلز کو میرے ایکشن میں کوئی مسئلہ محسوس ہوتا تو وہ مجھے باؤلنگ سے روک سکتے تھے لیکن میں نے ان میچز میں باؤلنگ نہیں کی جس میں کیمرے نصب نہیں تھے۔
قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں حفیظ نے سوئی ناردرن گیس کی نمائندگی کرتے ہوئے پہلی اننگ میں کئی اوورز کرائے اور تین وکٹیں لینے میں بھی کامیاب رہے۔