سکھ پگڑی کی بے حرمتی: 5 ملزمان ضمانت پر رہا
ساہیوال: چیچہ وطنی کے سول جج (مجسٹریٹ) طاہر منظور نے سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے مہندر پال سنگھ کی توہین مذہب کی شکایت پر گرفتار ہونے والے 5 افراد کی ضمانت منظور کرلی۔
مہندر پال سنگھ نے چیچہ وطنی پولیس کو شکایت درج کرائی تھی کہ ٹرانسپورٹ کمپنی کے 6 ملازمین نے عوام کے سامنے اس کی مقدس پگڑی کی بے حرمتی کی اور فیصل آباد سے ملتان جانے والی بس کی رفتار کم ہونے کی جائز شکایت پر تشدد کا نشانہ بنایا۔
کیس کے تفتیشی افسر عبد الستار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کے سیکشن 148، 149، 295 اور 506 کے تحت 30 اپریل کو گرفتار ہونے والے 5 ملزمان کو، جن میں بس ٹرمنل منیجر باقر علی، راشد گجر، فیض عالم، شکیل اور سوداگر، ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سکھ پگڑی کی بے حرمتی: 6 افراد پر مقدمہ درج
دوسری جانب چیچہ وطنی کی پولیس کیس کے مرکزی ملزم اور نجی بس ٹرمنل کے مالک، حاجی ریاست کو واقعے کے تین روز بعد بھی گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) باقر رضا نے ڈان کو بتایا کہ پولیس حاجی ریاست کو گرفتار کرنے کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔
مہندر پال سنگھ کا ڈان سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہیں منگل کی صبح پولیس کی جانب سے اطلاع دی گئی تھی کہ وہ اگلے دو گھنٹے میں پانچوں ملزمان کو عدالت میں پیش کر رہے ہیں اس لیے وہ اپنا وکیل چیچہ وطنی بھیج دیں۔
انہوں نے کہا کہ میں دو گھنٹے میں اپنے وکیل کو ملتان سے چیچہ وطنی کیسے بھیج سکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزمان کے خلاف قابل ضمانت اور عبادت گاہ کی بے حرمتی کی دفعات کے تحت شکایت درج کی، لیکن میں کوئی عبادت گاہ نہیں ہوں بلکہ سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والا پاکستانی شہری ہوں اور حملہ آوروں نے میری مذہبی علامتوں میں سے ایک کی تذلیل کی، اس لیے پولیس کو ناقابل ضمانت دفعہ 295 اے شامل کرنی چاہیے تھی۔
مہندرپال سنگھ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے وکیل سے مشاورت کے بعد وہ ایف آئی آر میں، دفعہ 295 اے شامل کرنے کی درخواست دیں گے اور ضرورت پڑنے پر عدالت بھی جائیں گے، جبکہ انہیں امید ہے کہ انہیں انصاف ملے گا۔
یہ خبر 4 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (2) بند ہیں