شکستوں کا سلسلہ ختم، آسٹریلیا کی 7میچوں بعد پہلی فتح
آسٹریلیا نے باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت جنوبی افریقہ کو دوسرے ون ڈے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 7رنز سے شکست دینے کے ساتھ ساتھ لگاتار 7شکستوں کے سلسلے کو ختم کرتے ہوئے سیریز برابر کردی۔
ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو 12 کےمجموعی اسکور پر ٹریوس ہیڈ پویلین لوٹ گئے۔
ابتدائی نقصان کے بعد شان مارش اور ایرون فنچ نے دوسری وکٹ کے لیے 54رنز جوڑ کر اسکور کو 66تک پہنچا دیا لیکن اسی مرحلے پر کگیسو ربادا نے مارش کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
فنچ اچھی فارم میں نظر آئے اور ایسا لگتا تھا کہ بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب ہو جائیں گے لیکن 41رنز بنانے کے بعد ان کی اننگز بھی تمام ہوئی۔
کرس لن اور ایلکس کیری نے 37رنز کی شراکت قائم کی جس کے بعد لن 44 گیندوں پر تین چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 44رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔
تاہم آسٹریلیا کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب 166 کے مجموعے پر گلین میکسویل کے آؤٹ ہونے کے بعد چار رنز کے اضافے سے مارکس اسٹوئنس بھی پویلین سدھارے۔
ایلکس کیری نے ٹیل اینڈرز کے ساتھ مل کر ٹیم کی ڈبل سنچری مکمل کرائی لیکن 204 کے مجموعے پر وہ بھی ربادا کو وکٹ دے بیٹھے۔
204رنز پر 9 کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد آسٹریلیا کی اننگز تمام ہوتی نظر آ رہی تھی لیکن جوش ہیزل وُڈ اور ایڈم زامپا نے دسویں وکٹ کے لیے قیمتی 27رنز جوڑے جو میچ میں بڑا فرق ثابت ہوئے۔
آسٹریلیا کی پوری ٹیم 49ویں اوور میں 231رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئی۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے ربادا 4وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ ڈیوین پریٹوریس نے تین اور ڈیل اسٹین نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کی اننگز کا آغاز کچھ اچھا نہ تھا اور 68رنز پر اس کے چار بہترین کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
کوئنٹن ڈی کوک 9، ریزا ہینڈرکس 16، ایڈن مرکرم 19 اور ہینری کلاسن 14رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس مشکل مرحلے پر کپتان فاف ڈیو پلیسی کا ساتھ دینے ڈیوڈ ملر آئے اور دونوں تجربہ کار بلے بازوں نے ذمے دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 78 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت میچ کو آسٹریلیا کی پہنچ سے دور لے جاتی، پیٹ کمنز نے جنوبی افریقہ کپتان کی وکٹیں بکھیر دیں جنہوں نے آؤٹ ہونے سے قبل 47رنز بنائے۔
ڈیوڈ ملر نے عمدہ بیٹنگ جاری رکھی اور دیگر کھلاڑیوں کے ہمراہ اسکور آگے بڑھانے کا سلسہ جاری رکھا البتہ 51رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد اسٹوئنس کی گیند پر وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کے جرم میں آؤٹ قرار دیے گئے۔
202 کے اسکور پر ربادا آؤٹ ہوئے تو جنوبی افریقہ کی ٹیم 9وکٹوں سے محروم ہو چکی تھی اور میچ سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہو گیا جہاں آسٹریلیا کو فتح کے لیے ایک وکٹ جبکہ جنوبی افریقہ کو 17گیندوں پر 30رنز درکار تھے۔
لیکن مچل اسٹارک نے میچ کا 48واں اوور وکٹ میڈن کرا کر پروٹیز کی میچ جیتنے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
آکری دو اوورز میں عمران طاہر اور لنگی نگیدی نے کچھ جارحانہ شاٹس ضرور مارے لیکن ان کی یہ کاوش بھی ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہ کرا سکی۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم مقررہ اوورز میں 9وکٹوں کے نقصان پر 224 رنز بنا سکی اور آسٹریلیا نے میچ میں 7رنز سے فتح اپنے نام کر لی۔
اس میچ میں فتح کے ساتھ ہی آسٹریلیا کی ون ڈے کرکٹ میں لگاتار 7شکستوں کا سلسلہ بھی تمام ہو گیا اور انہوں نے تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کردی۔
آسٹریلیا کے کپتان ایرون فنچ کو 41رنز کی اننگز اور عمدہ قیادت پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا آخری اور فیصلہ کن ون ڈے میچ اتوار کو ہوبارٹ میں کھیلا جائے گا۔