• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

روس کی تیارکردہ کورونا ویکسین ابتدائی مرحلے میں پاس ہوگئی، رپورٹ

شائع September 5, 2020
—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

لندن: بین الاقوامی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ روس نے کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرلی جس کے ابتدائی طبی نتائج کے دوران مریض میں کوئی 'منفی اثرات' رونما نہیں ہوئے اور ان میں اینٹی باڈیز بھی بننے لگے۔

لانسیٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ویکسین ٹرائل بہت کم لوگوں پر ہوئی اس لیے حفاظتی اور اثرپذیری کا امکان بھی کم تھا۔

مزیدپڑھیں: پاکستان میں کورونا ویکسین کی تیسرے مرحلے میں آزمائش کی منظوری

روس نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ ویکسین کو 'اسپٹنک وی' کے نام سے پہلے ہی منظوری مل چکی ہے۔

ویکسین کا مذکورہ نام 1957 میں خلا میں بھیجے گئے پہلے مصنوعی سیارے پر رکھا گیا ہے ۔

مغربی سائنسدانوں میں حفاظتی اعداد و شمار کی کمی پر تشویش پیدا ہوگئی بعض نے انتباہ کے کہ کسی بھی ویکسین کا فوراً استعمال کرنا خطرناک ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب روس نے تحقیق پر ہونے کی جانے والی تنقید کی مذمت کی۔

لانسیٹ کے مطالعے میں روسی محققین نے دو چھوٹے چھوٹے ٹرائل کیے جن میں 38 صحتمند 18 سے 60 سال پر مشتمل بالغ افراد پر دو حصوں میں حفاظتی ٹیکے لگائے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: کورونا ویکسین کے لیے جلدبازی وبا کو مزید بدتر کرسکتی ہے، سائنسدانوں کا انتباہ

ٹرائل میں ہر شخص کو ویکسین کے پہلے حصے کی خوراک اور پھر 21 دن بعد دوسرے حصے کے ساتھ بوسٹر دی دی گئی۔

ان پر 42 دن میں نگرانی کی گئی اور ابتدائی تین ہفتوں کے اندر تمام اینٹی باڈیز تیار ہوئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اعداد و شمار سے معلوم چلتا ہے کہ یہ ویکسین 'محفوظ ، قوت برداشت پیدا کرتی ہے اور صحت مند بالغ رضاکاروں میں کوئی بھی منفی اثرات پیدا نہیں ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق ٹرائلز میں شرکا جانتے تھے کہ انہیں ویکسین دی جائے گی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ان آزمائشوں میں شامل 76 شرکا پر 180 دن تک نگرانی کی گی۔

روس کے مطابق 'مختلف عمر اور کورونا کا رسک رکھنے والے 40،000 رضا کاروں' پر تیسرے مرحلے کا کلینیکل ٹرائل شروع ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: چین نے کورونا ویکسین متعارف کرانے کے حوالے سے معیار طے کرلیا

جانس ہاپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے نور بار زیف نے کہا کہ تحقیق 'حوصلہ افزا لیکن چھوٹی' ہے۔ خیال رہے کہ وہ باقاعدہ مذکورہ ٹرائل کا حصہ نہیں تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ویکسین سے بڑی عمر کے گروپوں میں اثرپذیری کے اعتبار سے کوئی نتائج نہیں دیے جو خاص طور پر کووڈ 19 سے متاثرہ ہیں۔

انہوں نے لانسیٹ میں ایک تبصرے میں کہا کہ کوویڈ 19 ویکسین کے ساتھ حفاظت کا مظاہرہ کرنا نہایت اہم ہوگا نہ صرف ویکسین کی قبولیت کے لیے بلکہ وسیع پیمانے پر ویکسینیشن پر اعتماد کے لیے بھی۔

دوسری جانب رواں ہفتے امریکا نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے دو دن قبل کووڈ 19 کے حفاظتی ٹیکوں کے لیے تیار ہوں۔

مزیدپڑھیں: غریب ممالک تک کورونا ویکسین کم قیمت میں فراہمی کے لیے بل گیٹس کا اہم اعلان

جس سے خدشات نے جنم لیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایک سیاسی ٹائم ٹیبل کے مطابق ہونے والی تحقیق میں تیزی لارہی ہے۔

روس نے کہا کہ ستمبر سے اس کے ورژن (ویکسین) کی صنعتی پیداوار متوقع ہے۔


یہ خبر 5 ستمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024