• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ 15 اکتوبر سے فعال کرنے کا فیصلہ

شائع September 5, 2020
عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی توجہ عام آدمی کی زندگی بہتر بنانے پر مرکوز ہے—تصویر؛ فیس بک
عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی توجہ عام آدمی کی زندگی بہتر بنانے پر مرکوز ہے—تصویر؛ فیس بک

وزیراعظم عمران خان نے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کو 15 اکتوبر سے باضابطہ طور پر فعال بنانے کا فیصلہ کرلیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ یہ فیصلہ پنجاب کے پسماندہ علاقوں میں خوشحالی اور ترقی کا سبب بنے گا۔

وزیراعظم نے یہ اعلان جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے قیام اور افعال کے سلسلے میں منعقدہ ایک اجلاس میں کیا۔

اجلاس میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی موجود جبکہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جوان بخت ، چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری برائے جنوبی پنجاب اور ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک تھے۔

دفتر وزیراعظم سے جاری بیان کے مطابق عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی توجہ عام آدمی کی زندگی بہتر بنانے پر مرکوز ہے اور ہدایت کی کہ جنوبی پنجاب کی انتظامیہ ان کے وژن کو پورا کرے۔

یہ بھی پڑھیں: یکم جولائی کو جنوبی پنجاب کا سیکریٹریٹ فعال ہوجائے گا، وزیر خارجہ

انہوں نے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے قیام کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور حکومت پنجاب کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ یہ ٹھوس اقدامات پی ٹی آئی حکومت کی پارٹی منشور نافذ کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں حکومتوں نے جنوبی پنجاب کے حقیقی مسائل کو نظر انداز کیا۔

صوبائی مالیاتی کمیشن ایوارڈ متعارف کروانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ' جنوبی پنجاب کے لیے الگ رقم مختص کرنے سے ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا'۔

انہوں نے انتظامی طریقہ کار کو آسانی سے چلانے کو یقینی بنانے کے لیے حکام کو مرحلہ وار اختیارات تقسیم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ انہیں جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ سے متعلق پیش رفت سے باقاعدگی سے آگاہ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: جنوبی پنجاب کے مسائل کا حل الگ صوبہ ہی ہے؟

اجلاس میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے جنوبی پنجاب کے عوام کی امنگوں کی تکمیل کے حوالے سے عملی اقدامات، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام ، انتظامی اختیارات کی منتقلی اور عوام کے احساس محرومی کو ختم کرنے اور ان کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کیے جانے کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام سے پی ٹی آئی حکومت نے جنوبی پنجاب کی عوام سے کیا گیا وعدہ وفا کیا ہے۔

وزیرِ خارجہ نے آئندہ سال بجٹ کے حوالے سے جنوبی پنجاب کے لئے علیحدہ سالانہ ترقیاتی پروگرام اور پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت ملازمتوں اور دیگر نوکریوں کے حوالے سے جنوبی پنجاب کے عوام کےلئے کوٹے کی تجویز پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا بل قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ

وزیرِ اعظم کو بتایا کہ جنوبی پنجاب کے لئے سیکرٹریٹ کا قیام کے لیے پنجاب گورنمنٹ کے رولز آف بزنس میں ترمیم کی جا چکی ہے اور اب تک 16 سیکرٹریز کو جنوبی پنجاب میں تعینات کیا جا چکا ہے۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ صحت، تعلیم، پولیس، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، لوکل گورنمنٹ، فنانس، اور زرعی محکموں کو جنوبی پنجاب منتقل کیا جا چکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024