• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پی سی بی کرکٹ کمیٹی اجلاس، کھلاڑیوں کو سائنسی بنیاد پر تیار کرنے پر زور

شائع January 12, 2021 اپ ڈیٹ January 13, 2021
سلیم یوسف کی زیر صدارت کرکٹ کمیٹی کا اجلاس ہوا — فوٹو: پی سی بی
سلیم یوسف کی زیر صدارت کرکٹ کمیٹی کا اجلاس ہوا — فوٹو: پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں قومی ٹیم کی حالیہ کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کو سائنسی بنیادوں پر تیار کیا جائے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کرکٹ کمیٹی کے سربراہ سلیم یوسف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جہاں سابق کپتان وسیم اکرم، عمر گل، عروج ممتاز، چیف ایگزیکٹو وسیم خان، ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان، ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باؤلنگ کوچ وقار یونس کے ساتھ ساتھ چیف سلیکٹر محمد وسیم نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں قومی ٹیم کی گزشتہ 16 ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، اس دوران ٹیم نے 10 ٹیسٹ میچ کھیلے، جس میں 2 میں فتح اور 2 میں ناکامی، 5 ایک روزہ میچوں میں سے 4 میں کامیابی اور 17 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں سے 7 میں جیت اور 8 میں شکست ہوئی۔

مزید پڑھیں: 15 سے 20 دن بند رہنے کے بعد ٹاپ ٹیم کو شکست نہیں دی جاسکتی، مصباح الحق

کرکٹ کمیٹی نے 'ٹیم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تاہم اس حقیقت کو بھی تسلیم کیا کہ قومی ٹیم نے کووڈ-19 کی وبا کے باعث مشکلات اور کچھ کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کا سامنا کیا جس سے کارکردگی پر اثر پڑا'۔

بیان کے مطابق 'کرکٹ کمیٹی نے متفقہ طور پر واضح کیا کہ ٹیم کی انتظامیہ کو ٹیم سے متعلق اپنی حکمت عملی اور اہداف سے متعلق مکمل وضاحت دینے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ اجلاس میں ان کا جائزہ لیا جاسکے'۔

پی سی بی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سربراہ کمیٹی سلیم یوسف نے کہا کہ 'ہماری ٹیم کی حالیہ کارکردگی نہ تو ہماری توقعات کے مطابق ہے اور نہ ہی ہمارے پاس موجود ٹیلنٹ کے ساتھ انصاف کرتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'قومی ٹیم کی کارکردگی میں کووڈ-19 کی عالمی وبا کا ایک اہم کردار ہے اور ٹیم نے غیر معمولی حالات میں بائیو سیکیور ببل میں رہتے ہوئے کرکٹ کھیلی اور دیگر ممالک کے کوچز اور کھلاڑی بھی اس ببل کے ٹیموں کے کارکردگی پر اثر انداز ہونے کے خدشات کا اظہار کر چکے ہیں'۔

سلیم یوسف کا کہنا تھا کہ 'کمیٹی کا ماننا ہے کہ ٹیم کے انتخاب اور فائنل الیون کے لیے کھلاڑیوں کے چناؤ میں بہتری ہونی چاہیے تھی، مشکل حالات سے نمٹنے کے لیے کھلاڑیوں کی تیاری میں سائنس اور ڈیٹا بیس سے مدد لینے پر زور دیا گیا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: دورہ پاکستان کیلئے جنوبی افریقہ کے ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان، 2 نئے کھلاڑی شامل

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز کے اختتام پر کمیٹی ایک بار پھر ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لے گی، جبکہ ٹیم انتظامیہ کو واضح کردیا ہے کہ دوسری پوزیشن پر آنے کا سوال نہیں بنتا ہے۔

اجلاس میں ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی ذاکر خان کہا کہ کووڈ-19 کے باوجود سیریز کے کامیاب انعقاد کے لیے بائیو سیکیور ماحول کے لیے تمام اقدامات کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔

پی سی بی کے بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ سیریز کے دوران شائقین کو اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس موقع پر نیشنل سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی ویمنز کرکٹ چمپیئن شپ میں ٹرافی حاصل کرنے پر بسمہ معروف کی ٹیم کو مبارک باد دی گئی۔

کرکٹ کمیٹی نے ڈومیسٹک کرکٹ کے معیار پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں فرسٹ اور سیکنڈ الیون سمیت ہر سطح پر ایک ہی قسم کی گیند کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے درمیان فرق کم سے کم کیا جاسکے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024