• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm

اکتوبر میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر 9.2 فیصد ہوگئی

شائع November 2, 2021
جولائی سے اکتوبر کے دوران مہنگائی سالانہ بنیادوں پر بڑھ کر اوسطاً 8.74 فیصد ہوگئی — فائل فوٹو: شٹراسٹاک
جولائی سے اکتوبر کے دوران مہنگائی سالانہ بنیادوں پر بڑھ کر اوسطاً 8.74 فیصد ہوگئی — فائل فوٹو: شٹراسٹاک

اسلام آباد: صارفین کے لیے اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اکتوبر میں بھی جاری رہا اور روپے کی قدر میں تنزلی اور توانائی کی بڑھتی قیمتوں کے زیر اثر مہنگائی ستمبر کی 9 فیصد سے بڑھ کر 9.2 فیصد تک پہنچ گئی۔

پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) سے پیمائش کردہ مہنگائی 4 ماہ کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی، یہ وہ عرصہ ہے جب تیل کی عالمی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں جس سے پہلے سے فوائد کمزور ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس کے ساتھ ہی بڑے شہری مراکز میں تازہ سبزیوں، پھلوں اور گوشت کی قیمتوں میں بھی مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ستمبر میں مہنگائی کی شرح 9 فیصد ریکارڈ

رواں برس جولائی سے اکتوبر کے دوران مہنگائی سالانہ بنیادوں پر بڑھ کر اوسطاً 8.74 فیصد ہوگئی۔

اپریل میں 11.1 فیصد تک بڑھنے کے بعد مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوئی تھی، جس کی بنیادی وجہ زرعی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی تھی، تاہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے یہ رجحان تبدیل ہونا شروع ہوا۔

سال 21-2020 میں کنزیومر پرائس انڈیکس کی افراطِ زر گزشتہ سال کی 10.74 فیصد کے مقابلے میں 8.90 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

اشیائے خورونوش کی مہنگائی اب بھی بلند سطح پر ہے، اکتوبر کے دوران شہری علاقوں میں اس مہنگائی میں سالانہ بنیادوں پر 9.4 فیصد جبکہ ماہانہ بنیادوں پر 1.5 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا جبکہ دیہی علاقوں میں یہ اضافہ سالانہ بنیاد پر 7.2 فیصد جبکہ ماہانہ بنیاد پر 2.6 فیصد رہا۔

مزید پڑھیں: 2020 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح دنیا میں بلند ترین نہیں، اسٹیٹ بینک کی وضاحت

ادارہ شماریات کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اکتوبر کے دوران شہری علاقوں میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں گزشتہ ماہ کی نسبت اضافہ ہوا۔

جس میں چکن کی قیمتوں میں 17.91 فیصد، سبزیوں کی قیمت 15.26 فیصد، آلو کی قیمت 12.17 فیصد، گندم کی قیمت 7.25 فیصد، چائے کی پتی کی قیمت 4.93 فیصد، سرسوں کے تیل کی قیمت 4.68 فیصد، گھی کی قیمت 2.72 فیصد، گڑ 2.68 فیصد، مچھلی کی قیمت 2.22 فیصد، خوردنی تیل کی قیمت 1.77 فیصد، گوشت کی قیمت 1.72 فیصد، پھلیوں کی قیمت 1.50 فیصد اور پھلوں کی قیمت 1.10 فیصد بڑھی۔

شہری علاقوں میں پیاز 12.70 فیصد، چینی میں 7.72 فیصد، دال مونگ 6.14 فیصد، انڈے 5.94 فیصد، مسالا جات 3.85 فیصد، دال چنا 2.30 فیصد، دال ماش 2.12 فیصد اور گندم کا آٹا 1.44 فیصد مہنگا ہوا۔

شہری علاقوں میں غیر غذائی مہنگائی میں سالانہ 9.7 فیصد اور ماہانہ 1.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جب کہ دیہی علاقوں میں بالترتیب 10 فیصد اور 1.9 فیصد اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:'تیل کی قیمتوں سے لگ تو یہی رہا ہے کہ مہنگائی ہورہی ہے'

غیر خوراک افراط زر میں اضافہ بنیادی طور پر اکتوبر میں تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافے کی وجہ سے ہوا۔

علاوہ ازیں اکتوبر میں شہری علاقوں میں بنیادی مہنگائی 6.7 فیصد رہی جو گزشتہ ماہ 6.4 فیصد تھی جبکہ دیہی علاقوں میں 6.2 فیصد کے مقابلے میں 6.7 فیصد اضافہ ہوا۔

کارٹون

کارٹون : 10 نومبر 2024
کارٹون : 8 نومبر 2024