• KHI: Asr 4:11pm Maghrib 5:47pm
  • LHR: Asr 3:30pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:31pm Maghrib 5:08pm
  • KHI: Asr 4:11pm Maghrib 5:47pm
  • LHR: Asr 3:30pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:31pm Maghrib 5:08pm

ایم کیو ایم رہنما بابر غوری کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار

شائع July 5, 2022
سابق وزیر پورٹس اینڈ شپنگ تقریباً 7 سال بعد وطن واپس پہنچے تھے—تصویر: سوشل میڈیا
سابق وزیر پورٹس اینڈ شپنگ تقریباً 7 سال بعد وطن واپس پہنچے تھے—تصویر: سوشل میڈیا

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر بابر غوری کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بابر غوری امریکا سے ساڑھے 7 سالہ خودساختہ جلاوطنی ختم کر کے پیر کی رات وطن واپس پہنچے تھے۔

گزشتہ ماہ ہی سندھ ہائی کورٹ نے انہیں کرپشن ریفرنس اور منی لانڈرنگ، دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کے کیسز میں 2 ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کے پی ٹی کرپشن کیس: بابر غوری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سابق وزیر نے اپنی وطن واپسی کا اعلان کیا تھا لیکن ملک میں اپنے مستقبل کے ارادوں کی بابت کوئی تفصیل نہیں بتائی تھی۔

ایک سینئر عہدیدار نے حراست کی تصدیق کی تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اس اقدام کے پسِ پردہ وجہ نہیں بتائی اور کہا کہ صورتحال آج (منگل کو) واضح ہوجائے گی جب انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

تقریباً 7 سال بعد وطن واپس آنے والے سابق وزیر پورٹس اینڈ شپنگ نے اپنے وکیل کے ذریعے گزشتہ ماہ سندھ ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی تھی کہ وہ اس وقت بیرونِ ملک مقیم ہیں اور ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش ہونا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 2017 میں بابر غوری کو بانی ایم کیو ایم سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف می لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کا مقدمہ درج کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کے سابق وفاقی وزیر بابر غوری کے خلاف نیب ریفرنس

اس کے علاوہ 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے بھی ان کے اور دیگر کے خلاف احتساب عدالت میں ایک ریفرنس دائر کیا تھا جس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کے 940 ملازمین کو غیر قانونی طور پر ریگولرائز کرنے کا الزام لگایا گیا تھا جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو 2 ارب 80 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔

اکتوبر 2019 میں عدالتی اور استغاثہ کے حکام نے بتایا تھا کہ تفتیشی افسر نے عدالت میں ایک رپورٹ جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ مستقبل قریب میں سابق وزیر کی گرفتاری کا کوئی امکان نہیں کیوں کہ ممکنہ طور پر وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش ہوگئے ہیں۔

اس رپورٹ کے بعد عدالت نے بابر غوری کو کیس میں اشتہاری قرار دے دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 10 نومبر 2024
کارٹون : 8 نومبر 2024