کھانے کے بعد دو منٹ کی چہل قدمی کے حیران کن فوائد
ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کھانے کے بعد محض دو منٹ کی چہل قدمی بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر سے تحفظ فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
طبی ویب سائٹ ‘ہیلتھ لائن‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ماہرین کی جانب سے 7 تحقیقات کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، جن میں کھانے کے بعد چہل قدمی اور کھڑے ہونے کے بعد صحت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔
مذکورہ 7 تحقیقات میں سے 5 تحقیقات ایسی تھیں جن میں وہ لوگ شامل تھے جنہیں کسی طرح کا کوئی بلڈ شوگر یا بلڈ پریشر کا مسئلہ نہیں تھا جب کہ باقی دو تحقیقات میں موٹاپے کی وجہ سے شوگر سے دوچار افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
ماہرین نے ان ساتوں تحقیقات کے ڈیٹا کا دوبارہ جائزہ لیا اور نتیجہ اخذ کیا کہ کھانے کے بعد محض دو منٹ کی چہل قدمی بھی بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں مددگار ہوتی ہے، جس سے عارضہ قلب ہونے کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: روزانہ زیادہ چلنے کی عادت جان لیوا امراض کا خطرہ کم کرے
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کھانے کے بعد انسانی جسم میں گلوکوز کی مقدار بڑھ جاتی ہے جب کہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے بعد گلوکار کی مقدار اپنے عروج پر پہنچ جاتی ہے، جس سے انسولین نامی ہارمون کی مقدار بڑھنے سے بلڈ شوگر جیسے مسائل ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق تحقیقات سے معلوم ہوا کہ کھانے کے بعد اگر 20 سے 30 منٹ یا اس سے بھی زیادہ دورانیے تک صرف چہل قدمی کی جائے تو انسولین کی مقدار کو کم کیا جا سکتا ہے، جس سے انسان میں بلڈ شوگر بننے یا بلڈ پریشر بڑھنے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ بیٹھ کر کھانے سے کھڑے ہوکر کھانا فائدہ مند ہوتا ہے جب کہ کھانے کے بعد کھڑا ہونا بھی صحت کے لیے اچھا ہوتا ہے اور اس سے بظاہر بلڈ شوگر کی مقدار بہتر ہوتی ہے لیکن چہل قدمی نہ کرنے کی وجہ سے انسولین کی مقدار کم نہیں ہوتی۔
ماہرین نے تجویز دی کہ کھانے کے ایک یا ڈیڑھ گھنٹے بعد چہل قدمی کو معمول بنا کر نہ صرف بلڈ شوگر سے بچا جا سکتا ہے بلکہ اس سے بلڈ پریشر کو بھی قابو کیا جا سکتا ہے جو کہ عارضہ قلب سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔