• KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

نیند کی کمی ’بے حس اور خود غرض‘ بنانے کا بھی باعث

شائع August 24, 2022 اپ ڈیٹ August 25, 2022
زیادہ بے سکون نیند سے کم پرسکون نیند بہتر ہے، ماہرین—فوٹو: آئی اسٹاک
زیادہ بے سکون نیند سے کم پرسکون نیند بہتر ہے، ماہرین—فوٹو: آئی اسٹاک

ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نیند کی کمی جہاں ذہنی و جسمانی مسائل کا سبب بنتی ہے، وہیں یہ انسان کے رویے اور خصوصی طور پر دوسروں کی مدد کرنے یا دوسروں کی تکلیف کو محسوس کرنے جیسے جذبات کو بھی متاثر کرتی ہے۔

سائنسی جریدے ‘پلوس بائیولاجی’ میں شائع تحقیق کے مطابق پرسکون اور معیاری نیند کا تعلق نہ صرف انسانی جسمانی و ذہنی صحت سے ہے بلکہ اس کے اثرات سماجی زندگی پر بھی پڑتے ہیں۔

ماہرین نے نیند اور ‘بے حسی’ کے درمیان تعلق کو جانچنے کے لیے تین مختلف تحقیقات کا جائزہ لینے سمیت ایک تحقیق کے دوران لوگوں کے دماغ کے ایم آر آئی اسکین بھی کیے گئے۔

ماہرین نے ایک تحقیق کے دوران 2001 سے 2016 کے درمیان امریکی ریاستوں میں دیے جانے والے عطیات کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، جس میں انہوں نے ان افراد کی ذاتی معلومات کو بھی دیکھا، جنہوں نے عطیات دیے تھے۔

دوسری تحقیق کے دوران ماہرین نے رضاکاروں کو دو مختلف گروپس میں تقسیم کرکے ان کے دماغ کے ایم آر آئی اسکین کیے۔

ماہرین نے ایک گروپ میں آٹھ گھنٹے تک نیند کرنے والے افراد جب کہ دوسرے گروپ میں نیند کی کمی کے شکار رضاکاروں کو شامل کیا اور پایا کہ جن افراد کی ایک گھنٹے کی بھی نیند متاثر ہوئی ہے، ان کے دماغ کے وہ مخصوص حصے جو انسان کو حساس اور دوسروں کی مدد کرنے پر آمادہ کرتے ہیں وہ ان افراد کے مقابلے غیر متحرک ہوگئے تھے، جنہوں نے مکمل نیند کی۔

اسی طرح ماہرین نے تیسری تحقیق کے دوران ایسے 100 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، جو تین سے چار راتیں جاگنے کے بعد کچھ ہی گھنٹوں کی بہتر نیند کرتے تھے جب کہ اس میں سے بعض لوگ ایسے بھی تھے جو یومیہ کئی گھنٹوں کی نیند کرتے تھے مگر ان کی نیند پرسکون نہیں ہوتی تھی۔

اسی تحقیق کے دوران ماہرین نے پایا کہ زیادہ دیر تک بے سکون نیند سے بہتر پرسکون نیند ہوتی ہے جو انسان کے دماغ کے مخصوص حصوں کو مکمل طور پر متحرک رکھتی ہیں۔

ماہرین نے تینوں تحقیقات کے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد نتائج اخذ کیے کہ مجموعی طور نیند کی کمی انسان کو ‘بے حس اور خود غرض’ بھی بناتی ہے اور وہ سماجی مسائل اور زندگی کو کم اہم سجھنے لگتا ہے۔

ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں نیند کی کمی ‘عالمی وبا’ کی صورت اختیار کر چکی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمیں دنیا بھر میں سماجی مسائل اور کشیدگی دیکھنے کو ملتی ہے۔

ماہرین نے تجویز دی کہ سماج کو بہتر بنانے اور انسانیت کا دکھ درد سمجھنے کے لیے انسانوں کو پرسکون نیند کرنی چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024