• KHI: Fajr 5:30am Sunrise 6:48am
  • LHR: Fajr 5:06am Sunrise 6:30am
  • ISB: Fajr 5:14am Sunrise 6:40am
  • KHI: Fajr 5:30am Sunrise 6:48am
  • LHR: Fajr 5:06am Sunrise 6:30am
  • ISB: Fajr 5:14am Sunrise 6:40am

ایرانی پولیس نے اسکارف اتارنے پر 2 معروف ادکاراؤں کو گرفتار کرلیا

شائع November 22, 2022
—فائل فوٹو: سی این این
—فائل فوٹو: سی این این

ایران میں اسکارف اتار کر احتجاجی تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے والی دو اداکاراؤں کو ایرانی حکام نے گرفتار کرلیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سرکاری نیوز ایجنسی ’ارنا‘ کا کہنا ہے کہ ہینگامہ قاضیانی اور كتايون رياحی نامی اداکاراؤں کو عوامی مقامات پر اسکارف اتارنے اور اشتعال انگیز سوشل میڈیا پوسٹ کرنے کے الزامات میں تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا اور پھر حراست میں لے لیا گیا۔

خیال رہے کہ ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ملک بھر میں گزشتہ 2 ماہ سے احتجاج جاری ہیں۔

ایرانی حکام نے الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ایران میں مظاہرے اور فساد مغربی ممالک کی حکمت عملی کی ذریعے پھیلائے جارہے ہیں۔

سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق ہینگامہ قاضیانی نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن پر سخت تنقید کی تھی اور ان کو مظاہرین کی حمایت کرنے پر گرفتار کیا گیا۔

52 سالہ فلم اسٹار نے پہلے ہی عندیہ دے دیا تھا کہ انہیں عدلیہ کی جانب سے طلب کیا جائے گا، بعد ازاں انہوں نے سوشل میڈیا بلاگنگ سائٹ انسٹاگرام پر حجاب اتارنے کی ویڈیو جاری کی۔

انہوں نے ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ’شاید یہ میری آخری پوسٹ ہو۔‘

انہوں نے لکھا کہ ’اس دوران میرے ساتھ جو بھی ہو، یہ جان لیں کہ میں ہمیشہ کی طرح اپنی آخری سانس تک ایرانی عوام کے ساتھ کھڑی ہوں گی، معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے یہ ویڈیو ایک شاپنگ اسٹریٹ پر ریکارڈ کی جہاں ہینگامہ قاضیانی کو بغیر اسکارف کے دیکھا جاسکتا ہے۔

گزشتہ ہفتے ایک پوسٹ میں انہوں نے ایرانی حکومت پر 50 سے زائد بچے قتل کرنے کا الزام لگایا تھا۔

ایک اور اداکارہ كتايون رياحی کو بھی احتجاج مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

60 سالہ اداکارہ ایوارڈ یافتہ فلموں میں کام کرچکی ہیں اور انہیں خیراتی کاموں کے لیے جانا جاتا ہے، انہوں نے ستمبر میں اسکارف کے بغیر لندن کے ایرانی انٹرنیشنل ٹی وی کو ایک انٹرویو دیا تھا۔

انہوں نے ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت اور لازمی حجاب پہننے کے قوانین کے خلاف جاری احتجاجی تحریک سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

جوڈیشل میزان آن لائن نیوز ویب سائٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹ کرنے کے خلاف اداکارہ كتايون رياحی سمیت 8 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

حراست میں لیے گئے افراد میں تہران فٹ بال ٹیم پرسی پولیس ایف سی کے کوچ یحیہیٰ گولمحمدی بھی شامل ہیں جنہوں نے مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی نہ کرنے پر ایرانی قومی ٹیم پر سخت تنقید کی تھی۔

ان کا یہ بیان تب سامنے آیا جب قطر میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے روانہ ہونے سے پہلے گزشتہ ہفتہ قومی فٹ بال ٹیم نے صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی تھی۔

میزان آن لائن نیوز کے مطابق میترا حجر اور باران کوساری سمیت معروف اداکاراؤں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

رواں مہینہ کے اوائل میں ایران کے بہترین اداکار ترانیح علی دووستی نے بغیر اسکارف کے سوشل میڈیا پر اپنی تصویر جاری کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024