• KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:41pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 4:09pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 4:13pm
  • KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:41pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 4:09pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 4:13pm

کراچی: 9 مئی کی ہنگامہ آرائی سے متعلق مقدمات میں گرفتار پی ٹی آئی کے 24 حامیوں کی ضمانت منظور

شائع August 16, 2023
9 مئی کو ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
9 مئی کو ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

سندھ ہائی کورٹ نے 9 مئی کے پر تشدد واقعات سے متعلق کیسز میں پاکستان تحریک انصاف کے 24 کارکنوں اور حامیوں کی ضمانت منظور کرلی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے ریمارکس دیے کہ بظاہر یہ الزام ماننے کے لیے کوئی معقول بنیاد نہیں کہ درخواست گزاروں نے مبینہ طور پر جرم کیا، لیکن ان کے جرم کی مزید تحقیقات کے لیے مناسب بنیاد موجود ہے۔

پی ٹی آئی کے 2 درجن کارکنوں اور حامیوں کی ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے عدالت عالیہ کے بینچ نے مزید کہا کہ مقدمات کے تفتیشی افسران کے مطابق درخواست گزاروں سے مزید تفتیش کی ضرورت نہیں جب کہ عبوری رپورٹس پہلے ہی متعلقہ عدالت میں پیش کی جاچکی ہیں۔

بینچ نے اپنے حکم میں کہا کہ اس صورت حال میں مقدمے کی سماعت کے دوران ملزم کو ضمانت دینا جیل میں رکھنے سے بہتر ہوگا۔

ٹرائل کورٹ کی جانب سے بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے بعد ملزمان نے اپنے وکلا کے ذریعے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

درخواست دہندگان کے ساتھ پارٹی کے متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف فیروز آباد، ٹیپو سلطان اور شہر کے مختلف دیگر تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے تھے، ان پر مبینہ طور پر شاہراہ فیصل اور شہر کے دیگر حصوں میں پرتشدد مظاہرے کرنے، سڑکیں بند کرنے، راستہ روکنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 28 ستمبر 2024
کارٹون : 27 ستمبر 2024