• KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

نیند کی کمی سے جسمانی درد بڑھنے کا انکشاف

شائع November 6, 2023
—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

اگرچہ نیند کی کمی کے متعدد نقصانات ہوتے ہیں، جن میں سب سے خطرناک امراض قلب اور فالج کے امکانات بڑھ جانے کے خطرات بھی شامل ہیں۔

تاہم ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نیند کی کمی سے جسم کے مختلف حصوں میں شدید درد بھی ہوسکتا ہے اور یہ تکلیف گزرتے وقت کے ساتھ شدت اختیار کر سکتی ہے۔

طبی جریدے ’نیچر کمیونی کیشنز‘ میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے نیند کی کمی سے ہونے والے جسمانی درد کو جانچنے کے لیے چوہوں پر تحقیق کی اور انہیں مختلف گروپوں میں تقسیم کیا۔

ماہرین نے بعض چوہوں کو مکمل اور پرسکون ماحول میں نیند کرنے دی، جب کہ بعض چوہوں کی نیند میں خلل ڈالا اور پھر ان کے جسم پر ہڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا۔

ماہرین نے پایا کہ محض ایک ہفتے کی نامکمل نیند سے بھی چوہوں کے جسم میں درد ہوا اور یہ درد مختلف حصوں میں رہا، یہاں تک کہ ریڑھ کی ہڈی، کمر اور دماغ میں بھی درد رہا۔

ماہرین کے مطابق جن چوہوں کو پرسکون نیند کرنے دی گئی، ان کے جسم میں کسی طرح کے درد کو نوٹ نہیں کیا گیا۔

تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ بے خوابی یا نامکمل نیند کا انسانی جسم اور صحت سے گہرا تعلق ہے، نیند کی کچھ دنوں کی مسلسل کمی بھی جسم میں درد پیدا کر سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق نیند کی کمی سے فوری طور پر دماغ کا وہ حصہ متاثر ہوتا ہے جو درد کو محسوس کرتا ہے، اس لیے نیند کی قلت کے بعد انسان کو پورے جسم میں درد محسوس ہونے لگتا ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ نیند کی کمی سے سر درد، پٹھوں میں درد، کمر، ٹانگوں، ہاتھوں اور ریڑھ کی ہڈی میں بھی درد ہو سکتا ہے جب کہ معدے سمیت دیگر اعضا میں بھی درد کی شکایت ہو سکتی ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا کہ مسلسل نیند کی کمی سے کسی بھی شخص میں 6 ماہ تک جسم کے مختلف حصوں میں بھی درد رہ سکتا ہے جو کہ دائمی درد کی صورت اختیار کرکے سنگین مسائل پیدا کر سکتا ہے۔

میڈیکل کی اصطلاح میں دائمی درد اس کو کہا جاتا ہے جو مسلسل 6 ماہ سے زائد عرصے تک رہے اور گزرتے وقت کے ساتھ اس میں شدت آتی رہے اور بعض اوقات ایسے درد سنگین مسائل بھی پیدا کر سکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024