• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:17pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:38pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:39pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:17pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:38pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:39pm

واٹس ایپ سروس کا مسئلہ: قائمہ کمیٹی نے چیئرمین پی ٹی اے کو طلب کرلیا

شائع July 23, 2024
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

گزشتہ کئی دنوں سے ملک بھر میں واٹس ایپ میں رکاوٹ کے مسئلے پر چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے چیئرمین پی ٹی اے کو طلب کر لیا۔

سید امین الحق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں ٹیلی کمیونیکیشن ایپلٹ ٹربیونل بل 2024 کا ایجنڈا زیرِ بحث آیا۔ وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ٹیلی کام ایکٹ کے تحت ایپلٹ ٹربیونل کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، ہائی کورٹس میں زیرِ بحث کیسز ٹریبونلز میں لائے جائیں گے، جب ٹربیونل فعال ہو جائے گا۔

چیئرمین کمیٹی امین الحق نے کہا کہ ٹربیونلز میں جو تقرریاں کی جائیں ان میں شفافیت نظر آنی چاہیے، جو بھی ٹربیونل کا چیئرپرسن آئے وہ میرٹ پر آنا چاہیے۔

کمیٹی کے رکن صادق علی میمن نے کہا کہ ٹربیونلز کی تقرریوں سے متعلق لا اینڈ جسٹس آکر بریف کرے کہ کیا طریقہ کار ہوگا۔ کمیٹی کے ایک اور رکن مختار احمد نے کہا کہ ٹیلی کام ٹربیونل میں ثالثی کا کوئی آپشن بھی موجود ہونا چاہیے۔

حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ثالثی کی شق کے حوالے سے وزارت قانون و انصاف سے مشاورت کر لیتے ہیں۔ کمیٹی نے وزارت قانون سے ٹربیونل کے چیئرمین اور اراکین کی تقرری کا طریقہ کار طلب کرلیا۔

کمیٹی کے رکن مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں 100 ڈالر قانونی طریقے سے نہیں منگوا سکتے، آئی ٹی واحد سیکٹر ہے جس سے پاکستان کی معیشت کو دوبارہ کھڑا کر سکتے ہیں اس پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسمارٹ فون اور لیپ ٹاپ بنیادی ضرورت ہیں، موبائل فونز کی اسمگلنگ روکنے کے لیے ٹیکس لگایا گیا ہے، موبائل فونز پر ٹیکس پی ٹی اے نہیں ایف بی آر لے رہا ہے۔

چیئرمین کمیٹی امین الحق نے کہا کہ موبائل فون اور لیپ ٹاپ پر ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، جبکہ آئی ٹی برآمدات میں حوصلہ افزا اضافہ ہوا ہے۔

کمیٹی میں فائیو جی کا معاملہ بھی زیرِ بحث آیا۔ وزیر مملکت شزا فاطمہ نے بریفنگ دی کہ فائیو جی پر ریونیو اور بورڈ کے درمیان توازن نہیں ہے، امید ہے توازن بن جائے گا تو 2025 کی پہلی سہہ ماہی میں فائیو جی ٹیکنالوجی سامنے آجائے گی۔

سیکریٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے بتایا کہ فائیو جی ماڈل پر نظر ثانی کی جارہی ہے جب مکمل ہوجائے گی تو لانچ کردی جائے گی، فائیو جی کے لیے انفرااسٹرکچر کو ری اسٹرکچر کر رہے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ٹیلی کام کمپنیوں کو ڈالرز میں ادائیگیوں پر مسائل ہوتے ہیں، فائیو جی کا مقصد عوام کو سہولت دینا ہے تاکہ کاروبار آسان بن سکے، آپ فنانس کمیٹی کے ساتھ اس معاملے پر بات کریں اور سنگاپور، انڈونیشیا اور بنگلہ دیش ماڈل کو دیکھیں۔

اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی نے نقطہ اٹھایا کہ گزشتہ کئی دونوں سے واٹس ایپ میں مسئلہ آرہا ہے، اس پر پی ٹی اے کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ آکر بریفنگ دے، ہم پی ٹی اے والوں سے پوچھیں تو سہی کہ آخر یہ کیوں ہورہا ہے؟

انہوں نے آئندہ اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے کو بریفنگ کے لیے طلب کر لیا۔

کارٹون

کارٹون : 30 اکتوبر 2024
کارٹون : 29 اکتوبر 2024