حماس اور حزب اللہ سے جھڑپوں میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک
اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ اور غزہ میں حماس کے ساتھ جھڑپوں میں اپنے 5 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق غزہ میں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ساتھ جھڑپ کے دوران 4 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے جب کہ لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے ساتھ جھڑپ کے نتیجے میں ایک فوجی ہلاک ہوا۔
صہیونی فوج نے اپنے 5 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق سے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوا جب کہ لبنان میں ہلاک ہونے والا فوجی ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اکتوبر 2023 میں حماس کے خلاف جنگ سے لے کر اب تک ہلاک ہونے والے صہیونی فوجیوں کی تعداد 777 ہوگئی ہے۔
اسرائیلی فوجی سربراہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایران نے جارحیت دکھائی تو نتائج انتہائی سنگین ہوں گے اور اس بار ان مقامات کو نشانہ بنائیں گے جن کا ایران نے سوچا بھی نہ ہوگا۔
دوسری جانب، اسرائیلی وزیر دفاع نے حزب اللہ کے نئے سربراہ کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ یہ تقرری عارضی اور زیادہ عرصے کے لیے نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یواف گیلانٹ نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’یہ عارضی تقرری ہے اور زیادہ عرصے کے لیے نہیں ہے‘۔
واضح رہے کہ لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کے ہاتھوں ایک ماہ میں اپنے 2 سرکردہ رہنماؤں کی شہادت کے بعد 71 سالہ شیخ نعیم قاسم کو نیا سربراہ مقرر کردیا ہے۔
اکتوبر 2023 سے غزہ میں شروع ہونے والی جنگ میں اب تک 43 ہزار 61 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد بھی 90 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
دوسری جانب، صہیونی ریاست کی جانب سے لبنان میں ظالمانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک تقریباً 2800 افراد شہید ہوچکے ہیں جب کہ اسرائیلی بمباری سے 12 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔