قلات: دہشت گردوں کا چیک پوسٹ پر حملہ، 7 سیکیورٹی اہلکار شہید، 15 زخمی
بلوچستان کے ضلع قلات کے شاہ مردان چیک پوسٹ پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں 7 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 15 زخمی ہوگئے۔
ڈان نیوز کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے قلات کے علاقے جوہان میں شاہ مردان چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 7 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 15 زخمی ہوئے۔
لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں اور شہدا کی لاشوں کو کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے رپورٹ کیا کہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے رپورٹر کو بھیجی ای میل میں حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
اس سے قبل کالعدم بلوچ لبریشن آرمی 9 نومبر کو کوئٹہ کے ریلوے اسٹیشن میں خودکش دھماکے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی، جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 26 افراد جاں بحق اور 62 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
کالعدم بی ایل نے کراچی میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ سگنل کے قریب 6 اکتوبر 2024 کو ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی، جس میں 2 چینی شہریوں سمیت 3 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
شہباز شریف کا اظہار مذمت
دریں اثنا، وزیراعظم شہباز شریف نے دہشتگردوں کے نہتے شہریوں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے میں شہید ہونے والے افراد کی بلندی درجات اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ نے وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے حوالے سے بتایا کہ وزیرِاعظم نے واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
شہباز شریف نے واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی اور انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا نہتے شہریوں پر بزدلانہ حملہ قابل مذمت ہے، بلوچستان میں انتشار اور بد امنی پھیلانے والے عناصر بلوچستان کے لوگوں اور اس کی ترقی کے دشمن ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایسے مذموم ہتھکنڈے حکومت کے بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے، دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے بہادر پاکستانی قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر رہیں گے، دہشت گردی کی عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔
ادھر، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔
محسن نقوی نے کہا کہ شہدا کی عظیم قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، شہادت کا بلند رتبہ پانے والے اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں، شہدا نے اپنے خون سے امن کی آبیاری کی ہے، لازوال قربانیوں کا قرض کبھی نہیں اتار سکتے۔
واضح رہے کہ 9 نومبر کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریلوے اسٹیشن میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں خاتون سمیت 26 افراد جاں بحق اور 62 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے صحافیوں کو ای میل کیے گئے ایک بیان میں دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے کالعدم بی ایل اے کے اس دعوے کو بھی رپورٹ کیا کہ خودکش حملے میں پاکستانی فوج کے ایک دستے کو نشانہ بنایا گیا ہے جو انفینٹری اسکول سے کورس مکمل کرنے کے بعد واپسی کی تیاری کر رہا تھا۔