• KHI: Zuhr 12:34pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 3:30pm
  • KHI: Zuhr 12:34pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 3:30pm

پاکستان میں آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر میں خواتین کی نمائندگی خطرناک حد تک کم ریکارڈ

شائع December 26, 2024
— فائل فوٹو: کری ایٹو کامنز
— فائل فوٹو: کری ایٹو کامنز

پاکستان بھر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور ٹیلی کام سیکٹر میں خواتین کی نمائندگی خطرناک حد تک کم دیکھنے کو ملی ہے، پاکستان صنفی مساوات اور ڈیجیٹل شمولیت کے لحاظ سے سب سے کم ترین ممالک میں شامل ہے، ٹیکنالوجی کو اپنانے، انٹرنیٹ کے استعمال اور موبائل کی ملکیت میں اہم نوعیت کی صنفی تفریق برقرار ہے۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ڈیجیٹل صنفی شمولیت کی اہمیت پر سال 2024 کی رپورٹ جاری کردی ہے، رپورٹ کے مطابق پاکستان بھر میں آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر میں خواتین کی نمائندگی خطرناک حد تک کم دیکھی گئی ہے۔

گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ کے مطابق پاکستان صنفی مساوات اور ڈیجیٹل شمولیت کے لحاظ سے سب سے کم تر ممالک میں شامل ہے، ڈیجیٹل اکانومی، ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل اسپیسز میں خواتین کی شمولیت ہوش ربا حد تک کم ریکارڈ کی گئی ہے۔

پی ٹی اے رپورٹ کے مطابق ٹیکنالوجی اپنانے، انٹرنیٹ کے استعمال اور موبائل کی ملکیت میں اہم نوعیت کی صنفی تفریق برقرار ہے۔

پی ٹی اے نے خواتین کی نمائندگی کم ہونے سے متعلق درپیش چیلنجر کی نشاندہی بھی کی ہے، ڈیجیٹل لٹریسی کا فقدان، مالیاتی معاملات بینک اکاؤنٹس کی اونر شپ بڑا چیلنج قرار دیا گیا ہے، لگ بھگ 25 فیصد بالغ خواتین کے لیے قومی شناختی کارڈ کی عدم موجودگی بھی چیلنج ہے۔

پی ٹی اے کے مطابق سوشل میڈیا ایپس پر خواتین کی نمائندگی میں بڑی حد تک کمی دیکھنے کو ملی ہے، 6 کروڑ 40 لاکھ فیس بک صارفین میں سے 77 فیصد مرد جبکہ خواتین صرف 24 فیصد ہیں اور صنفی فرق 68 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔

7 کروڑ 17 لاکھ یوٹیوب صارفین میں 72 فیصد مرد اور 28 فیصد خواتین ہیں جبکہ صنفی فرق 59 فیصد ہے، اسی طرح 5 کروڑ 44 لاکھ ٹک ٹاک صارفین میں سے 78 فیصد مرد اور 22 فیصد خواتین ہیں جبکہ ٹک ٹاک پر صنفی تفریق 71 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

انسٹاگرام کے ایک کروڑ 73 لاکھ صارفین میں سے 64 فیصد مرد جبکہ 36 فیصد خواتین ہیں جبکہ اس ایپلی کیشن پر صنفی تفریق کی شرح 41 فیصد ہے۔

رپورٹ کے مطابق صنفی فرق کو ختم کرنے اور خواتین کی ڈیجیٹل شمولیت کو بڑھانے کے لیے وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے نے ایک اسٹرینگ کمیٹی کی تشکیل دی ہے، ڈیجیٹل صنفی فرق کے خاتمے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت، باہمی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 28 دسمبر 2024
کارٹون : 27 دسمبر 2024