• KHI: Asr 4:30pm Maghrib 6:06pm
  • LHR: Asr 3:46pm Maghrib 5:24pm
  • ISB: Asr 3:46pm Maghrib 5:25pm
  • KHI: Asr 4:30pm Maghrib 6:06pm
  • LHR: Asr 3:46pm Maghrib 5:24pm
  • ISB: Asr 3:46pm Maghrib 5:25pm

’لیسکو‘ حکام سے لڑنے کی جواد احمد کی ویڈیو وائرل

شائع January 17, 2025
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

گلوکار، سیاست دان و سماجی رہنما جواد احمد کی جانب سے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) حکام سے میٹر اتارنے کے دوران لڑنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں جواد احمد کو لیسکو حکام کے ساتھ اس وقت لڑتے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ حکام ایک عمارت کے باہر نصب میٹر کو اتارتے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حکام کی جانب سے میٹر کو اتارے جانے کے فوری بعد جواد احمد دیگر افراد کے ہمراہ موقع پر پہنچتے ہیں اور حکام سے اتارا گیا میٹر چھین کر عمارت میں بھجوا دیتے ہیں۔

اس دوران ویڈیو میں لیسکو حکام گلوکار کو بار بار منتیں کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ وہ ایسا نہ کریں، انہیں چھینا گیا میٹر واپس کریں لیکن وہ مسلسل حکام کو دھمکاتے دکھائی دیتے ہیں اور بعد ازاں انہیں چیلنج کرتے ہیں کہ وہ بھلے پولیس کو بلالیں۔

اسی حوالے سے روزنامہ ڈان نے اپنی خبر میں بتایا کہ لیسکو حکام گلوکار کی اہلیہ کی سیلون کا میٹر اتار کر جا رہے تھے تو جواد احمد اپنے تین ساتھیوں کے ہمراہ آئے اور حکام سے لڑنے لگ گئے۔

رپورٹ میں لیسکو حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ جواد احمد کی اہلیہ کے سیلون میں نصب بجلی کے میٹر میں فالٹ تھا، جس سے بجلی چوری ہو رہی تھی، جس وجہ سے میٹر اتارا گیا۔

لیسکو حکام نے دعویٰ کیا کہ نصب میٹر کے ذریعے منظم انداز سے بجلی چوری کی جا رہی تھی اور میٹر اتارے جانے کے بعد گلوکار نے حکام سے بدتمیزی کی، انہیں دھکے دیے اور میٹر چھین کر سیلون میں رکھ دیا۔

لیسکو حکام نے بتایا کہ جواد احمد کی بدتمیزی کے بعد انہوں نے پولیس کو مدد کے لیے بلایا، پولیس لیسکو عملداروں کو تھانے لے گئی، جہاں پولیس نے معاملے کو باہمی رضامندی کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔

لیسکو حکام نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے ان کی درخواست کے باوجود گلوکار کے خلاف مقدمہ دائر نہیں کیا اور معاملے کو افہام و تفہیم کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔

دوسری جانب لیسکو حکام نے جواد احمد کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے نواب ٹاؤن پولیس تھانے میں باضابطہ طور پر تحریری درخواست جمع کرادی، تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ گلوکار کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا تھا یا نہیں؟

خیال رہے کہ حکومت پاکستان کے قوانین کے مطابق بجلی چوری کی سخت سزائیں مقرر ہیں، جن میں جرمانے اور قید کی سزائیں بھی شامل ہیں۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 18 جنوری 2025
کارٹون : 17 جنوری 2025