• KHI: Maghrib 6:13pm Isha 7:32pm
  • LHR: Maghrib 5:32pm Isha 6:56pm
  • ISB: Maghrib 5:33pm Isha 6:59pm
  • KHI: Maghrib 6:13pm Isha 7:32pm
  • LHR: Maghrib 5:32pm Isha 6:56pm
  • ISB: Maghrib 5:33pm Isha 6:59pm

خیبرپختونخوا: 70 گاڑیوں سے زائد پر مشتمل ایک اور امدادی قافلہ کرم پہنچ گیا

شائع January 25, 2025
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

حکومت کی جانب سے اشیائے خورونوش، ادویات اور دیگر سامان کی رسد پر مشتمل 70 سے زائد گاڑیوں کا قافلہ خیبر پختونخوا کے شورش زدہ ضلع کرم پہنچ گیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حکومت کی مدد سے امن معاہدے کے بعد ادویات، اشیائے ضروریہ پر مشتمل ٹل اور ہنگو سے کرم پہنچنے والا یہ پانچواں قافلہ تھا۔

ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ گاڑیوں میں پھل، سبزیاں، گھی، چینی، مرغی، انڈے اور دیگر کھانے پینے کی اشیا شامل ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر افراسیاب زبیر ہندل کا کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جس میں ادویات اور دیگر ضروری اشیا کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فراہمی بھی شامل ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر نے مزید کہا کہ ضلع میں جن لوگوں کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے انہیں پشاور اور دیگر شہروں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

دوسری طرف مقامی شہریوں نے حکومت سے فوری طور پر ٹل-پاراچنار شاہراہ اور افغانستان سے ملحقہ خرلاچی سرحد کو کھلولنے کا مطالبہ کیا تاکہ لوگوں اور ضروری سامان کی نقل و حمل میں آسانی پیدا ہو۔

مقامی رہنما کی گرفتاری

دریں اثنا مقامی افراد نے جمعہ کے روز لوئر کرم کے علاقے مندوری میں کئی روز سے دیئے جانے والے دھرنوں کو جاری رکھا۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ضلع میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن، بنکرز کی مسماری، اسلحہ ضبط کرنے اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جائے، اس کے علاوہ مطالبات میں 21 نومبر 2024 کو ہونے والے حملے کے بعد تباہ ہونے والے 500 سے زائد دکانوں اور گھروں کی تعمیر نو کے لیے معاوضہ دیا جائے۔

پولیس نے گزشتہ روز اپر کرم میں احتجاج کرنے پر تحصیل چیئرمین آغا مزمل حسین کو گرفتار کیا، پولیس ذرائع کے مطابق انہیں گرفتاری کے بعد لوئر کرم منتقل کیا گیا۔

5 جنوری کو آغا مزمل حسین کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور احتجاج کرنے پر ایک فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی تھی، مقامی نمائندگان نے ان کی گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

پاراچنار میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سیاسی، سماجی، قبائلی اور مذہبی تنظیمیوں نے آغا مزمل حسین، جو مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے ضلعی صدر بھی ہیں، کی گرفتاری کی مذمت کی۔

طلبہ کی احتجاج کی دھمکی

پاراچنار اور اپر کرم کے دیگر دیہات میں محصور طلبہ نے سڑکوں کو فوری طور پر نہ کھولنے پر احتجاج کی دھمکی دی ہے۔

طلبہ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے مقامی اور بین الاقوامی تعلیمی اداروں میں داخلہ لیا ہے لیکن کلاسز میں عدم شرکت کے باعث داخلے منسوخ ہوگئے ہیں۔

طلبہ نے کہا کہ موجودہ حالات کے باعث ان کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اور متنبہ کیا کہ انہیں 24 گھنٹوں کے دوران پشاور منتقل نہ کرنے کی صورت میں احتجاج شروع کیا جائے گا۔

پاراچنار میں مقامی طلبہ رہنماؤں تصویر حسین، ساجد حسین، غیور حسین، طاہر حسین اور دیگر نے کہا کہ پاراچنار اور دیگر ملحقہ دیہاتوں کے سیکڑوں طلبہ سڑکوں کی بندش کے باعث سفر کرنے سے محروم ہیں جس کے باعث ان کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 27 جنوری 2025
کارٹون : 26 جنوری 2025