جدہ میں پہلی ’میڈ اِن پاکستان‘ نمائش کا آغاز
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے جدہ میں پہلی ’میڈ اِن پاکستان‘ سنگل کنٹری نمائش کا افتتاح کردیا جو سعودی عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
ڈان اخبار میں شائع سرکاری خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکام، کاروباری شخصیات اور سفارتکاروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے اور پاکستان کی متنوع صنعتی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
وزارت تجارت کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
جام کمال خان نے اپنے کلیدی خطاب میں نمائش کے انعقاد میں تعاون پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ یہ تقریب دونوں ممالک کے درمیان پائیدار تعلقات کا ثبوت ہے جس کی جڑیں مشترکہ عقیدے، ثقافتی تعلقات اور تزویراتی شراکت داری پر مبنی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نمائش ٹیکسٹائل، کھیلوں کے سامان، لائٹ انجینئرنگ، فوڈ، تعمیراتی مواد سمیت پاکستان کی بہترین مصنوعات اور خدمات کو پیش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے۔
وفاقی وزیر نے تزویراتی اقتصادی اقدامات کے ذریعے سعودی عرب کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو وسعت دینے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ابھرتی ہوئی صنعتی بنیاد اور متحرک معیشت خاص طور پر فوڈ سیکیورٹی، توانائی، کان کنی اور انسانی وسائل کی ترقی جیسے شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات پیش کرتی ہے۔
جام کمال خان نے کہا کہ ہماری حکومت سرمایہ کاری پر مبنی ماحول کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے اور سعودی عرب اپنے ویژن 2030 کے ساتھ ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے مثالی طور پر تیار ہے، انہوں نے پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کو ترجیح دینے میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے سعودی عرب میں مقیم 27 لاکھ پاکستانی تارکین وطن کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں دوطرفہ تعلقات کی بنیاد قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں کے دوران 17 لاکھ سے زائد پاکستانی کارکنوں نے سعودی عرب کا رخ کیا ہے جس کی وجہ سے برادر ملک پاکستانی تارکین وطن کی اولین منزل بن گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے سعودی عرب میں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے ہنرمندی کے فروغ کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
وفاقی وزیر نے نمائش میں پاکستان کی عالمی سطح پر معروف فٹ بال مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو فخریہ انداز میں پیش کیا۔
انہوں نے سعودی عرب کو فیفا ورلڈ کپ 2034 کی میزبانی حاصل کرنے پر مبارکباد دی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پاکستان اس باوقار ایونٹ کے لیے فٹ بال تیار کرنے کی اپنی وراثت کو جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ برازوکا سے لے کر تلستار اور الریحلہ تک پاکستانی فٹ بال کی فیفا کے ساتھ شاندار تاریخ رہی ہے، ہم فیفا 2034 میں حصہ لینے کے منتظر ہیں۔
جام کمال نے پاکستان اور سعودی کاروباری اداروں کے درمیان گہرے تعاون پر زور دیتے ہوئے افریقہ، وسطی ایشیا اور مشرق بعید کی مارکیٹوں کو ہدف بنانے والے مشترکہ منصوبوں کے امکانات پر زور دیا۔