• KHI: Fajr 5:47am Sunrise 7:04am
  • LHR: Fajr 5:20am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:25am Sunrise 6:49am
  • KHI: Fajr 5:47am Sunrise 7:04am
  • LHR: Fajr 5:20am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:25am Sunrise 6:49am

غزہ امریکا کے ماتحت ہوگا، ٹرمپ کی شاہ عبداللہ سے ملاقات میں بھی ہٹ دھرمی

شائع February 12, 2025
شاہ عبداللہ سے ملاقات سے ایک روز قبل ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اردن اور مصر کی امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی
—فوٹو: رائٹرز
شاہ عبداللہ سے ملاقات سے ایک روز قبل ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اردن اور مصر کی امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی —فوٹو: رائٹرز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے اور غزہ کی تعمیر نو کے اپنے خیال کو دگنا کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کو خریدنے نہیں جار ہے، غزہ امریکا کے ماتحت ہوگا، تاہم اردن کے شاہ عبداللہ نے خود کو اس منصوبے سے دور کرلیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اردن کے شاہ عبداللہ نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔

امریکی صدر نے کہا کہ اردن اور مصر میں زمین کے کچھ حصے ایسے ہیں، جہاں فلسطینی آرام سے رہ لیں گے۔

بعد ازاں سوشل میڈیا پر شاہ عبداللہ نے کہا کہ میں نے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی بے دخلی کے خلاف اردن کے ثابت قدم موقف کا اعادہ کیا، یہ پورے عرب کا متحدہ موقف ہے۔

انہوں کہا کہ فلسطینیوں کو بے گھر کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو اور سنگین انسانی صورتحال سے نمٹنا سب کی ترجیح ہونی چاہیے۔

تاہم اردن کے بادشاہ نے ٹرمپ کو بتایا کہ مصر اس منصوبے پر کام کر رہا ہے کہ خطے کے ممالک ٹرمپ کی حیران کن تجویز پر ان کے ساتھ کس طرح ’کام‘ کر سکتے ہیں۔

شاہ عبداللہ نے ٹرمپ کو مٹھائی بھی پیش کی، یاد رہے کہ ٹرمپ نے شاہ عبداللہ کے دورے سے ایک دن پہلے پناہ گزینوں کو قبول نہ کرنے کی صورت میں اردن کو دی جانے والی امریکی امداد روکنے کی دھمکی دی تھی۔

مصر کا غزہ کی تعمیر نو کے لیے ’جامع تجویز‘ کا ارادہ

مصر نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک جامع تجویز پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جب کہ فلسطینیوں کو ان کی زمین پر برقرار رکھنے کو یقینی بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ خطے میں جامع اور منصفانہ امن کے حصول کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تعاون کا خواہاں ہے۔

ٹرمپ کی تجویز مضحکہ خیز ہے، شمالی کوریا

شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پر قبضہ کرنے اور فلسطینیوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کی تجویز کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے واشنگٹن پر بھتہ خوری کا الزام عائد کیا ہے۔

کورین سینٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے) نے براہ راست ٹرمپ کا نام لیے بغیر کہا کہ اس تجویز سے فلسطینیوں کی سلامتی اور امن کی کمزور امیدوں کو کچلا جا رہا ہے۔

کے سی این اے کا کہنا ہے کہ ’دنیا اب امریکا کے اعلان پر دلیے کے برتن کی طرح ابل رہی ہے۔

ٹرمپ کا منصوبہ سیاسی آپریشن ہے، فرانسیسی صدر

الجزیرہ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانول میکرون نے امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کو ایک انٹرویو میں غزہ میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے ٹرمپ کے منصوبوں کو مسترد کرتے ہوئے فلسطینیوں اور ان کے عرب ہمسایوں کے لیے ’احترام‘ پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ آپ 20 لاکھ لوگوں سے یہ نہیں کہہ سکتے کہ ٹھیک ہے، اب اندازہ لگائیں کیا ہوگا؟ آپ کو نکال دیا جائے گا، اس کا صحیح جواب رئیل اسٹیٹ آپریشن نہیں ہے، یہ ایک سیاسی آپریشن ہے.

انہوں نے غزہ پر اسرائیل کے حملے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، میکرون نے کہا کہ میں نے ہمیشہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ اپنے اختلاف کا اعادہ کیا ہے، ایک بار پھر نہیں سمجھتا کہ بعض اوقات عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے اتنا بڑا آپریشن درست آپشن ہے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین کی مذمت

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے 30 سے زائد آزاد ماہرین نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پر قبضہ کرنے اور مسلسل دھمکیاں دینے کی مذمت کی گئی ہے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ غیر ملکی علاقوں پر زبردستی حملہ کرنا اور ان کا الحاق کرنا، اس کی آبادی کو زبردستی ملک بدر کرنا، فلسطینی عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے محروم کرنا، بشمول غزہ کو خودمختار فلسطینی ریاست کے اندر برقرار رکھنا واضح طور پر غیر قانونی ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا کہ ایک بڑی طاقت کی طرف سے اس طرح کی کھلی خلاف ورزیوں کے عالمی سطح پر امن اور انسانی حقوق کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے اور دنیا نوآبادیاتی فتح کے سیاہ دنوں میں واپس چلی جائے گی۔

انہوں نے ایسے طریقے بھی تجویز کیے جن سے ٹرمپ فلسطینیوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں حقیقی طور پر فکر مندی ظاہر کرسکتے ہیں، ان میں بشمول پائیدار جنگ بندی، یو این آر ڈبلیو اے کو فنڈنگ دوبارہ شروع کرنا، اسلحے کی منتقلی کو روکنا اور اسرائیل کو فراہم کیے جانے والے امریکی ہتھیاروں اور گولا بارود کے نتیجے میں فلسطینیوں کو ہونے والے نقصان کا معاوضہ دینا شامل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 19 فروری 2025
کارٹون : 18 فروری 2025