اسرائیل میں 3 بسوں میں دھماکے، نیتن یاہو کا مغربی کنارے میں بڑے آپریشن کا حکم
تل ابیب کے جنوب میں بٹ یام میں 3 بسوں میں دھماکے ہوئے جس کے بارے میں اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ’مشتبہ دہشت گردانہ حملہ‘ ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے کہا کہ ’دو دیگر بسوں میں موجود ڈیوائسز پھٹنے میں ناکام رہیں، جبکہ پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر موجود ہے اور مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔‘
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر ٹرانسپورٹ میری ریجیو نے ملک میں تمام بسوں، ٹرینوں اور لائٹ ریل ٹرینوں کو روک دیا تاکہ دھماکا خیز ڈیوائسز کی جانچ کی جاسکے۔
وزیر اعظم کے دفتر نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا کہ بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں ’دہشت گردی‘ کے مراکز کے خلاف ایک سخت آپریشن کرے۔
پولیس نے ابتدائی طور پر دھماکوں میں کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں دی ہے۔
سوشل میڈیا پر فوٹیج میں ایک بس کو پارکنگ میں آگ لگتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، جس کے اوپر دھوئیں کا ایک بڑا بادل اٹھ رہا ہے۔
پولیس کے ترجمان آریہ ڈورون نے کہا کہ افسران تل ابیب میں مزید بموں کا پتا لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ڈورون نے دھماکوں کے فوراً بعد ’چینل 12‘ کو بتایا کہ ’ہماری فورسز اب تک علاقے کی تلاشی لے رہی ہیں، عوام کو ’ہر مشتبہ بیگ یا چیز‘ کے حوالے سے چوکنا رہنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر دہشت گردوں نے ان ٹائمرز کو غلط وقت پر سیٹ کیا ہے تو ہم واقعی خوش قسمت ہیں، لیکن اس کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔‘
مقامی میڈیا کے مطابق نہ پھٹنے والی ڈیوائسز میں سے ایک، جس کا وزن 5 کلوگرام تھا، میں ’تلکرم سے بدلہ‘ کا پیغام لکھا تھا جو مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے انسداد دہشت گردی کے حالیہ آپریشن کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
جواب میں بنجمن نیتن یاہو نے مغربی کنارے میں آپریشنز کا حکم دیا ہے۔ ان کے دفتر نے بتایا کہ انہوں نے پولیس اور اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی کو بھی حکم دیا ہے کہ ’اسرائیلی شہروں میں حملوں سے روک تھام کے لیے سرگرمیاں بڑھائیں۔‘
کان کے پبلک براڈکاسٹر نے اطلاع دی ہے کہ وزیر ٹرانسپورٹ میری ریجیو نے اپنا مراکش کا دورہ مختصر کر دیا ہے اور وہ اسرائیل واپس آجائیں گی۔