فرانس: اسکولوں میں بیگز میں چھپائے چاقو، دیگر ہتھیاروں کو تلاش کرنے کا فیصلہ
فرانس میں پرتشدد حملوں میں اضافے کا مقابلہ کرنے کے لیے اسکولوں اور اس آس پاس بیگز میں چھپائے گئے چاقو اور دیگر ہتھیاروں کی تلاش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یہ بات فرانس کی وزیر تعلیم نے ایلزبتھ بورن نے ’بی ایف ایم ٹی وی‘ کو بتائی، مزید کہا کہ یہ تلاش موسم بہار میں لینا شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ ہم پرفیکٹ، پراسیکیوٹر اور تعلیمی ادروں کے نمائندے کے ساتھ مل کر اسکولوں کے داخلی راستوں پر باقاعدہ بیگ کی تلاشی لی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ تلاشی کا عمل پولیس کی جانب سے کیا جائے گا، کیونکہ ٹیچرز اور اسکول کے عملہ طلبہ کی تلاشی لینے کا مجاز نہیں ہے۔
ایلزبتھ بورن نے بتایا کہ چاقو کے بڑھتے ہوئے حملوں کی وجہ سے یہ نئی پالیسی تشکیل دی گئیہ ے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ وہ ایک اصول میں تبدیلی کی بھی کوشش کریں گی جس کے ذریعے اسکول میں بلیڈ نما ہتھیار کے ساتھ پائے جانے والے کسی بھی طالب علم کو خود بخود انضباطی کونسل کے سامنے پیش ہونا پڑے گا۔
اس طرح کا کوئی بھی معاملہ بغیر کسی استثنی کے استغاثہ کو بھی متحرک کرے گا۔
فی الحال، ایسا طریقہ کار اسکولوں کے سربراہان کی صوابدید پر ہے، رواں ماہ کے اوائل میں ایک 17 سالہ ہائی اسکول کا طالب علم پیرس کے جنوب مغربی مضافاتی علاقے بیگنیو میں واقع اسکول میں چاقو کے وار سے شدید زخمی ہوگیا تھا۔