• KHI: Maghrib 6:33pm Isha 7:49pm
  • LHR: Maghrib 5:59pm Isha 7:20pm
  • ISB: Maghrib 6:03pm Isha 7:26pm
  • KHI: Maghrib 6:33pm Isha 7:49pm
  • LHR: Maghrib 5:59pm Isha 7:20pm
  • ISB: Maghrib 6:03pm Isha 7:26pm

رمضان المبارک سے قبل ذخیرہ اندوز سرگرم، چینی کی ہول سیل قیمت میں اضافہ جاری

شائع February 27, 2025
4 روز کے دوران چینی کی ہول سیل قیمت میں 13 روپے فی کلو اضافہ ہو چکا ہے — فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
4 روز کے دوران چینی کی ہول سیل قیمت میں 13 روپے فی کلو اضافہ ہو چکا ہے — فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

وفاقی حکومت اور شوگر ملز مالکان کی جانب سے ملک بھر میں چینی 130 روپے فی کلو فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، تاہم رمضان المبارک سے قبل چینی کی ہول سیل قیمت میں اضافہ جاری ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں خوردہ فروش چینی کی قیمت پہلے ہی 160 روپے فی کلو وصول کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ وہ ہول سیل نرخوں میں بار بار اضافہ برداشت نہیں کر سکتے، کیونکہ گزشتہ چند دن سے 50 کلو گرام کے تھیلے کی قیمت میں مسلسل 150 سے 200 روپے فی بوری کا اضافہ ہوا ہے۔

کراچی ہول سیلرز گروسرز ایسوسی ایشن (کے ڈبلیو جی اے) کے چیئرمین رؤف ابراہیم نے کہا کہ گزشتہ 3 سے 4 دن میں ہول سیل ریٹ 13 روپے بڑھ کر 154 روپے فی کلو ہو گیا ہے، کیونکہ سٹے باز اور سرمایہ کار رمضان کے دوران غیر متوقع منافع کمانے کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں، چینی کی طلب 5 لاکھ 50 ہزار ٹن سے بڑھ کر 11 لاکھ ٹن ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بیدار ہونے اور شوگر مافیا، مڈل مین اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ گوداموں میں جمع شوگر کا بڑا ذخیرہ واپس حاصل کیا جا سکے، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر حکومت نے اس معاملے کو بہت ہلکے میں لیا تو رمضان کے دوران چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ سکتی ہے۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ملوں سے پیداواری لاگت اور فروخت کے اعداد و شمار جمع کرے، بھینس کالونی میں کریک ڈاؤن کی اطلاعات ہیں جہاں بدھ کے روز ایک گودام سے 50 کلو گرام کے 11 ہزار چینی کے تھیلے برآمد ہوئے۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مل مالکان کے گوداموں کو چیک کرے۔

حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) کے مطابق ایک ماہ میں چینی کی قیمت 145 سے 160 روپے فی کلو سے بڑھ کر 150 سے 165 روپے فی کلو ہوگئی ہے، جنوری کے پہلے ہفتے میں قیمت 130 سے 150 روپے تھی۔

ابراہیم رؤف نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت اور ملز مالکان آخر کار ملک بھر میں بلدیاتی سطح پر سیکڑوں اسٹالز کے ذریعے ماہ رمضان کے دوران 130 روپے فی کلو چینی فراہم کرنے کے لیے بیدار ہوئے۔

رواں ماہ کے تیسرے ہفتے میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پنجاب زون) کے ترجمان نے کہا تھا کہ انڈسٹری ملک بھر میں قائم کیے جانے والے سیل پوائنٹس کے ذریعے رعایتی چینی کی دستیابی کو یقینی بنائے گی۔

پی ایس ایم اے کے ترجمان نے کہا کہ رسد اور طلب کی مارکیٹ قوتیں بنیادی طور پر قیمتوں کو کنٹرول کرتی ہیں، تاہم چینی مارکیٹ کی حساسیت سٹے بازوں سے متاثر ہوتی ہے جو صارفین، گنے کے کاشتکاروں اور چینی کی صنعت کی قیمت پر منافع کمانے کے لیے غلط اور مبالغہ آمیز معلومات پھیلاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی افواہیں سٹے بازوں کی طرف سے اسپانسر کی جاتی ہیں، جو اس کے واحد فائدہ اٹھانے والے کے طور پر ابھرتے ہیں، شوگر انڈسٹری حکومت سے پرزور اپیل کرتی ہے کہ وہ ان عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے اور سٹے بازوں کے خلاف کارروائی کرے۔

کارٹون

کارٹون : 28 فروری 2025
کارٹون : 27 فروری 2025