وزیراعلیٰ سندھ کا خواتین کیلئے ایک ہزار پنک الیکٹرک موٹر سائیکلیں خریدنے کا اعلان
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے لیے ڈبل ڈیکر بسوں اور الیکٹرک وہیکلز (ای وی) اور خواتین کے لیے ایک ہزار پنک الیکٹرک موٹر سائیکلوں کی خریداری کا اعلان کر دیا۔
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق یہ موٹرسائیکلیں خواتین کی نقل و حرکت اور آزادی بڑھانے، انہیں معاشی با اختیار بنانے، صنفی دقیانوسی تصورات ختم اور حفاظت بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کریں گی۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے متعدد فیصلے کیے، جن میں خواتین کے لیے پنک الیکٹرک موٹر سائیکلوں کی خریداری، شہر کے لیے ڈبل ڈیکر بسوں اور الیکٹرونک وہیکلز (ای وی) کا حصول شامل ہے، اس کے علاوہ کینجھر جھیل کی فوری بہتری اور کلری بگھار (کے بی) فیڈر سے ’کے فور‘ منصوبے کو پانی فراہم کرنا شامل ہے۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ ٹرانسپورٹ اور سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی ایک پروگرام شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کا مقصد پائیدار نقل و حمل کے ذریعے خواتین کی نقل و حرکت کو بڑھانا ہے۔
اس اقدام کے تحت خواتین کے لیے تقریباً ایک ہزار الیکٹرک موٹر سائیکلیں قرعہ اندازی شفاف عمل کے ذریعے دی جائیں گی، اس کے لیے بجٹ میں مختص رقم سے ہٹ کر 30 کروڑ روپے درکار ہیں۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار کا سندھ کا مستقل رہائشی ہونا ضروری ہے، درخواست دہندہ کا طالب علم یا ورکنگ وومن ہونا ضروری ہے؛ درخواست دہندہ کے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہونا ضروری ہے جبکہ درخواست گزار 7 سال تک الیکٹرک موٹرسائیکل فروخت نہیں کر سکتا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی ایک یا زیادہ مینوفیکچررز سے مسابقتی بولی کے ذریعے یہ موٹرسائیکلیں خریدے گی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ اس کے علاوہ سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے کراچی کے لیے 50 پبلک ٹرانسپورٹ بسیں خریدنے کا منصوبہ بنایا ہے، جن میں 15 ڈبل ڈیکر اور 35 الیکٹرک بسیں شامل ہیں۔
محکمہ ٹرانسپورٹ شاہراہ فیصل پر 15 ڈبل ڈیکر بسیں چلانے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس منصوبے کے لیے 3 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز کی منظوری دے دی۔
کے-فور منصوبے کیلئے کے بی فیڈر اور کینجھر جھیل کی بہتری
کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ سندھ حکومت نے حکومتِ پاکستان کے اشتراک سے ”گریٹر کراچی بلک سپلائی اسکیم کے-فور“ کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد پانی کی فراہمی میں 1,200 کیوسک کا اضافہ کرکے مجموعی طور پر 2,400 کیوسک تک پہنچانا ہے۔
اعلامیے کے مطابق 19 جولائی 2023 کو ایگزیکٹو کمیٹی آف دی نیشنل اکنامک کونسل ( ایکنک) نے کے-فور منصوبے کے لیے پانی کی ضروریات کے عنوان سے پی سی-ون کی منظوری دی، جس کا بجٹ 39 ہزار 942 ملین روپے رکھا گیا جو وفاقی اور سندھ حکومت کے درمیان مساوی تقسیم کیا گیا، تاہم اس کے بعد تعمیراتی لاگت اور مزدوری کے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوا۔
مالی سال 24-2023 کے دوران محکمہ آبپاشی نے جاری معاہدوں سے متعلق 8 اشیاء کے لیے عبوری ریلیف طلب کیا کیونکہ کلری بگھار فیڈر اپر لائننگ منصوبے کے علاوہ کوئی نیا منصوبہ منظور نہیں کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق اگرچہ سندھ کابینہ نے جون 2024 میں کمپوزٹ شیڈول آف ریٹس (سی ایس آر) 2024 کی منظوری دی تھی لیکن اس کی منظوری کا اس منصوبے پر ماضی کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔