• KHI: Zuhr 12:44pm Asr 4:56pm
  • LHR: Zuhr 12:15pm Asr 4:21pm
  • ISB: Zuhr 12:20pm Asr 4:24pm
  • KHI: Zuhr 12:44pm Asr 4:56pm
  • LHR: Zuhr 12:15pm Asr 4:21pm
  • ISB: Zuhr 12:20pm Asr 4:24pm

اسلام آباد: لیبیا کشتی حادثے میں جاں بحق 6 پاکستانیوں کی میتوں کی وطن واپسی

شائع February 28, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

رواں ماہ لیبیا کے ساحل کے قریب کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے 6 پاکستانیوں کی میتیں اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس ریاض حسین پیرزادہ نے وزیراعظم کی نمائندگی کرتے ہوئے خصوصی انتظامات کے تحت لائی گئی لاشیں وصول کیں۔

5 فروری کو 63 پاکستانیوں سمیت 70 مسافروں کو لے جانے والی کشتی لیبیا کے شہر زاویہ کے ساحل کے قریب الٹ گیا تھا جس کے نتیجے میں 16 پاکستانی جاں بحق ہوگئے تھے۔

پاکستانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ زندہ بچ جانے والے 37 افراد کی شناخت کر لی گئی ہے لیکن کم از کم 10 پاکستانی اب بھی لاپتا ہیں، صوبائی وزیر نے جاں بحق افراد کے لیے دعا کی اور سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔

وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس افسوسناک واقعے پر سوگوار خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ حکومت پاکستان ہر ممکن سطح پر غمزدہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے گئے ہیں کہ لاشوں کو ان کے پیاروں تک بہترین طریقے سے پہنچایا جائے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستانی سفارت خانہ، وزارت خارجہ، اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن اور دیگر متعلقہ محکمے اس پورے عمل میں انتھک محنت کر رہے ہیں، انہوں نے یقین دلایا کہ باقی لاشوں کو جلد از جلد واپس لایا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حادثے میں بچ جانے والے 37 پاکستانیوں کو لیبیا سے وطن واپس لانے کی کوششیں جاری ہیں۔

وفاقی وزیر نے غیر قانونی طریقوں سے یورپ پہنچنے کی کوشش کے خطرات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔

انہوں نے نوجوانوں اور ان کے اہل خانہ پر زور دیا کہ وہ ایسے خطرناک راستے اختیار نہ کریں جن سے اکثر مکمل نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ بیرون ملک سفر کے لیے قانونی راستے اختیار کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اسکل ڈیولپمنٹ کے لیے مختلف پروگرام چلا رہی ہے اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کا اہتمام کیا ہے، نوجوانوں کو ان اقدامات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 1 مارچ 2025
کارٹون : 28 فروری 2025