کوئٹہ: ایف سی کے قافلے کےقریب بم دھماکا، ایک اہلکار سمیت 10 افراد زخمی
کوئٹہ میں جان محمد روڈ پر بم دھماکے میں سیکیورٹی اہلکار سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے، واقعے کے بعد ٹراما سینٹر اور سول اسپتال میں ایمرجنسی نفاذ کردی گئی ہے اور اضافی طبی عملے کو طلب کرلیا گیا ہے۔
کوئٹہ کے گنجان آباد علاقے جان محمد روڈ پر ایف سی کی گاڑی کے قریب ہونیوالے دھماکے میں ایک سیکورٹی اہلکار سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے۔
ڈی ایس پی گوالمنڈی انور علی نے جائے وقوعہ پر صحافیوں کو بتایا کہ جان محمد روڈ پر دھماکا ایف سی کے قافلے کے قریب ہوا جس کے نتیجے میں ایف سی کی گاڑی سمیت قریبی 5 سے زائد دکانوں کو نقصان پہنچا جبکہ ایف سی اہلکار سمیت دیگر افراد زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو سول اسپتال کوئٹہ اور ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا، ڈی ایس پی انور علی نے بتایا کہ دھماکا ریمورٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جس میں 2 سے 3 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ اور وزیر صحت کی ہدایات پر ایم ڈی ٹراما سینٹر ارباب کامران کاسی نے ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام عملے کو فوری طور پر طلب کرلیا۔
ترجمان محکمہ صحت ڈاکٹر وسیم بیگ نے بتایا کہ دھماکے میں زخمی ہونیوالے 10 افراد کو ٹراما سینٹر اور سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں ایک کی حالت تشویشناک ہے جبکہ تمام زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔
بلوچستان میں قومی شاہراہوں پر دفعہ 144 نافذ
دریں اثنا، بلوچستان میں قومی شاہراہوں پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، وزیراعلٰی بلوچستان کی زیرصدارت امن وامان کی صورتحال سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاد رند کے مطابق وزیراعلیٰ کو یکم جنوری سےاب تک76 مرتبہ قومی شاہراہوں کی بندش کےحوالےسےآگاہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں قومی شاہراہوں پردفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے جبکہ وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو رات 9 بجے تک تمام شاہراہیں بحال کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
شاہد رند نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کے احکامات پر عملدرآمد نہ کروانے پر ضلعی افسران کے خلاف کارروائی ہوگی، احتجاج کرنا عوام کا حق ہے مگر قومی شاہراہوں کو بلاک کرنے کی اجازت کسی کو نہیں ہوگی۔