حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 5 روپے 31 پیسے فی لیٹر سستا کیا گیا ہے، جبکہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 50 پیسے کمی کی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی نئی قیمت 255 روپے 63 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔
وزارت خزانہ کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے53 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل 2 روپے 47 پیسے فی لیٹر سستا کیا گیا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔
26 فروری کو ڈان اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 3 فیصد کم ہونے کے باوجود پاکستان میں تیل مہنگا کرنے کی تیاری کرلی گئی۔
باخبر ذرائع کا کہنا تھا کہ 28 فروری کو حتمی تخمینے کے مطابق ایکس ڈپو پیٹرول کی قیمت میں 4 سے ساڑھے 4 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) اور مٹی کے تیل کی قیمت میں ایک روپے فی لیٹر سے بھی کم کمی ہوسکتی ہے۔
پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا تخمینہ بین الاقوامی نرخوں میں معمولی اضافے اور ڈالر کے مقابلے میں شرح تبادلہ میں کمی کی وجہ سے لگایا گیا ہے، بینچ مارک برینٹ کی قیمتیں عام طور پر گزشتہ 10 دنوں کے دوران مستحکم رہی ہیں۔
پیٹرول بنیادی طور پر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور دو پہیوں والی گاڑیوں میں استعمال ہوتا ہے اور یہ متوسط اور نچلے متوسط طبقے کے بجٹ کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔
ٹرانسپورٹ کا زیادہ تر شعبہ ایچ ایس ڈی پر چلتا ہے، اس کی قیمت کو افراط زر سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ زیادہ تر بھاری نقل و حمل کی گاڑیوں، ٹرینوں اور زرعی انجنز جیسے ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹروں، ٹیوب ویلوں اور تھریشرز میں استعمال ہوتا ہے، جس سے سبزیوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 76 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے، لیکن حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کرتی ہے جو عام طور پر عوام کو متاثر کرتی ہے۔