• KHI: Maghrib 6:39pm Isha 7:55pm
  • LHR: Maghrib 6:08pm Isha 7:29pm
  • ISB: Maghrib 6:12pm Isha 7:35pm
  • KHI: Maghrib 6:39pm Isha 7:55pm
  • LHR: Maghrib 6:08pm Isha 7:29pm
  • ISB: Maghrib 6:12pm Isha 7:35pm

ڈیرہ اسمٰعیل خان: 11 سالہ بیٹی کو ونی کی بھینٹ چڑھانے پر باپ نے اپنی جان لے لی

شائع March 10, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

ڈیرہ اسمٰعیل خان میں مقامی پنچایت کی جانب سے 11 سالہ بیٹی کو زبردستی ونی کی بھینٹ چڑھانے پر محنت کش باپ نے زہر کھا کر جان دے دی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ایک مقامی پنچایت نے جمعہ (7 مارچ) کو ایک غریب حجام کی 11 سالہ بیٹی کو زبردستی ونی کی بھینٹ چڑھادیا، جس کی وجہ سے اس کے غم زدہ والد نے بھگوانی شمالی کے علاقے میں مایوسی کے عالم میں اپنی جان لے لی۔

ایک پولیس افسر نے ڈان کو بتایا کہ ناانصافی کا شکار لڑکی کے باپ نے ہفتے کو زہریلی گولیاں کھا لیں، انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ انتقال کرگئے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ اس افسوسناک واقعے سے پہلے بھی اسی پنچایت نے غریب شخص سے 7 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔

اس واقعے نے مقامی لوگوں میں غم و غصے کو جنم دیا ہے جنہوں نے آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید، ریجنل پولیس افسر ( آر پی او) سید اشفاق انور اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) ڈیرہ اسمٰعیل خان سجاد احمد شہباز سے فوری انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

آر پی او ڈیرہ اسمٰعیل خان کے احکامات پر اے ایس پی پہاڑ پور علی حمزہ کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے مقدمہ درج کرکے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا، ایس پی پہاڑ پور گوہر خان نے بتایا کہ لڑکی کو ملزم کی تحویل سے بازیاب کرا لیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بھگوانی شمالی کے علاقے کی بااثر شخصیات نے ایک غریب حجام عادل پر ان کی بے عزتی کا الزام عائد کیا کیونکہ اس کا بھتیجا مبینہ طور پر بااثر شخصیات میں سے ایک فرید کی بیٹی سے بات کرتا تھا، اس کو توہین سمجھ کر انہوں نے عادل کو ملک عنایت اللہ کے ذریعے اغوا کر لیا اور اسے اپنے ڈیرے میں لے آئے، جہاں انہوں نے پنچایت بلائی۔

اس نام نہاد پنچایت کے دوران عادل کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اسٹامپ پیپر پر دستخط کرنے کے لیے مجبور کیا گیا، جس میں معاوضے کے طور پر ونی میں اپنی 11 سالہ بیٹی کو چھوڑنے پر رضامندی ظاہر کی گئی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ملزمان پہلے ہی عادل سے بطور معاوضہ 7 لاکھ روپے وصول کر چکے تھے۔

صدمے سے دوچار عادل نے اپنی جان لینے سے پہلے ایک دل دہلا دینے والا آڈیو پیغام ریکارڈ کیا۔ اپنے آخری الفاظ میں انہوں نے عنایت اللہ، فرید اور دیگر کا نام لیا اور انصاف کی دہائی دیتے ہوئے اپنے خاندان اور بچوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 11 مارچ 2025
کارٹون : 10 مارچ 2025