• KHI: Maghrib 6:51pm Isha 8:09pm
  • LHR: Maghrib 6:27pm Isha 7:50pm
  • ISB: Maghrib 6:34pm Isha 7:59pm
  • KHI: Maghrib 6:51pm Isha 8:09pm
  • LHR: Maghrib 6:27pm Isha 7:50pm
  • ISB: Maghrib 6:34pm Isha 7:59pm

یو ایس ایڈ سے تمام امریکی ورکرز، سفارت کاروں اور سرکاری ملازمین کو نکالنے کی تیاریاں مکمل

شائع April 3, 2025
یو ایس ایڈ 60 سے زائد ممالک میں مشنز چلاتا رہا، زیادہ تر فنڈز انسانی امداد اور صحت پر خرچ کیے جاتے ہیں — فائل فوٹو
یو ایس ایڈ 60 سے زائد ممالک میں مشنز چلاتا رہا، زیادہ تر فنڈز انسانی امداد اور صحت پر خرچ کیے جاتے ہیں — فائل فوٹو

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی (یو ایس ایڈ) کے 2 سابق اعلیٰ عہدیداروں اور صورتحال سے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ ایلون مسک کی لاگت میں کٹوتی کرنے والی ٹیم یو ایس ایڈ کو ختم کرنے کے فیصلے کو حتمی شکل دے رہی ہے، ہزاروں مقامی کارکنوں، امریکی سفارت کاروں اور سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے کا حکم دینے والی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق جمعے کے روز کانگریس کو مطلع کیا گیا کہ یو ایس ایڈ کے اپنے تقریباً تمام ملازمین کو ستمبر تک برطرف کیا جا رہا ہے، اس کے تمام بیرون ملک دفاتر بند کر دیے جائیں گے اور کچھ کام محکمہ خارجہ میں ضم کر دیے جائیں گے۔

ایلون مسک کے محکمہ حکومتی کارکردگی کے تازہ ترین اقدام سے امریکی ایجنسی کی افرادی قوت میں جو کچھ بچا ہے، اسے ختم کر دیا جائے گا۔

یو ایس ایڈ کے ایک سابق سینئر عہدیدار نے کہا کہ یہ یقینی طور پر حتمی اختتام ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور حکومتی اخراجات میں کمی کی نگرانی کرنے والے ان کے مشیر مسک نے فروری میں یو ایس ایڈ کو بند کرنے اور اس کے آپریشنز کو محکمہ خارجہ میں ضم کرنے کا عمل شروع کیا تھا، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ٹرمپ کی امریکا فرسٹ پالیسیوں سے مطابقت رکھتے ہیں، محکمہ خارجہ نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

سابق عہدیداروں اور صورتحال سے واقف ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یو ایس ایڈ کے انسانی وسائل کے دفتر نے ایک کانفرنس کال میں علاقائی بیوروز کو بتایا کہ مقامی طور پر بھرتی کیے گئے تمام 10 ہزار سے زائد غیر ملکی شہریوں کو برطرفی کے نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں، جس کا اطلاق اگست میں ہوگا۔

پہلے سابق عہدیدار نے بتایا کہ یہ کال پیر کے روز کی گئی تھی، انہوں نے کہا کہ مقامی عملے کی برطرفی ان ممالک میں لیبر قوانین کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے، جہاں برطرف کارکن کام کرتے ہیں۔

سابق عہدیداروں اور ذرائع نے بتایا کہ امریکی سفارت کاروں اور سرکاری ملازمین کو بھی نوٹسز بھیجے جائیں گے، جو 60 سال سے زائد عرصے سے امریکا کی سب سے بڑی غیر ملکی امداد فراہم کرنے والے ادارے سے منسلک رہے ہیں۔

ٹرمپ نے بغیر کسی ثبوت کے دعویٰ کیا ہے کہ ایجنسی دھوکا دہی سے بھری ہوئی ہے، اور اسے ’بنیاد پرست بائیں بازو کے پاگل‘ چلا رہے ہیں، جب کہ مسک نے اس پر ایک ’مجرمانہ‘ تنظیم ہونے کا جھوٹا الزام لگایا ہے۔

یو ایس ایڈ کے اپنے ہی ہزاروں عملے کو انتظامی چھٹیوں پر بھیج دیا گیا اور انہیں جمعے کے روز برطرفی کے نوٹس موصول ہوئے تھے، سیکڑوں ٹھیکیداروں کو برطرف کر دیا گیا تھا اور 5 ہزار سے زیادہ پروگرام ختم کر دیے گئے تھے، جس سے عالمی سطح پر انسانی امداد کی کوششیں متاثر ہوئی تھیں، جن پر لاکھوں افراد انحصار کرتے ہیں۔

یو ایس ایڈ 60 سے زائد ممالک میں اپنے مشنز چلاتا رہا ہے اور اس کے زیادہ تر فنڈز انسانی امداد اور صحت کے پروگراموں پر خرچ کیے جاتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 8 اپریل 2025
کارٹون : 7 اپریل 2025