امریکا کے جوابی ٹیرف: عالمی مارکیٹوں میں شدید مندی، تیل کی قیمتیں 7 فیصد گر گئیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تجارتی جنگ چھیڑے جانے کے بعد وال اسٹریٹ سمیت دنیا بھر کی مارکیٹوں میں شدید مندی نظر آئی، تاہم وائٹ ہاؤس نے اصرار کیا کہ امریکی معیشت فتحیاب ہوگی۔
ڈان اخبار میں خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کئی ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد ڈاؤ جونز 3 فیصد سے زیادہ گرا جبکہ ایس اینڈ پی میں 4 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ اسی طرح نیس ڈیک 5 فیصد سے زیادہ گر گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے بدھ کے اعلان کے بعد ایشیا اور یورپ کی مارکیٹیں بھی صدمے میں چلی گئیں، جب کہ غیر ملکی رہنماؤں نے مذاکرات کے لیے آمادگی کا اشارہ دیا لیکن جوابی محصولات کی دھمکی بھی دی۔
امریکی صدر نے تمام ممالک پر 10 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کی اور درجنوں مخصوص ممالک بشمول بڑے تجارتی شراکت دار چین اور یورپی یونین سے درآمدات پر کہیں زیادہ محصولات لگائے۔
تمام غیر ملکی کاروں پر 25 فیصد کے الگ الگ ٹیرف بھی لاگو ہوئے اور کینیڈا نے فوری طور پر امریکی درآمدات پر اسی طرح کے محصولات کے ساتھ جواب دیا۔
حقیقی دنیا کے اثرات کے عام ہونے کی توقع کے طور پر جیپ، کرائسلر اور فیاٹ کی مالک اسٹیلانٹس نے کچھ کینیڈین اور میکسیکن اسمبلی پلانٹس میں پیداوار روک دی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ہنگامہ آرائی کو مسترد کرتے ہوئے اپنے فلوریڈا کے گولف ریزورٹس میں ہفتہ وار چھٹیوں کے لیے روانہ ہونے کے وقت صحافیوں سے اصرار کیا کہ اسٹاکس کی قیمتیں پھر سے ’بڑھ‘ جائیں گی۔
عالمی اقتصادی ’سومو پہلوان‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی معاشی سست روی اور سیاسی طور پر مقامی قیمتوں میں اضافے سے نقصان پہنچنے کے بارے میں انتباہات کو نظرانداز کردیا ہے۔
ریپبلکن سینیٹر مِچ میک کونل نے ٹیرف کو ’خراب پالیسی‘ قرار دیتے ہوئے ٹرمپ کے موقف سے دوری اختیار کی اور کہا کہ ’ہمیں امریکی صنعت اور کارکنوں کی طویل مدتی خوشحالی کو برقرار رکھنے کے لیے ہمارے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، ان کے خلاف نہیں۔‘
تاہم جہاں ڈونلڈ ٹرمپ پر تجارتی جنگ سے بچنے کے لیے دباؤ ہے، وہیں وہ اس وقت تک ٹیرف عائد کرنے کے لیے پرعزم دکھائی دیتے ہیں جب تک کہ وہ حریفوں کو امریکی قوانین کے مطابق کھیلنے پر مجبور نہیں کر دیتے۔
برینٹ آئل کی قیمت میں کمی
جمعرات کو تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی کیونکہ اوپیک پلس گروپ کی جانب سے مئی میں تیل کی پیداوار میں کٹوتیوں کو ختم کرنے کے فیصلے نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے درآمدی محصولات میں اضافے کے اعلان کے بعد پہلے ہی بھاری نقصانات کو بڑھا دیا ہے۔
برینٹ فیوچر 5.04 ڈالر، یا 6.72 فیصد کم ہو کر عالمی وقت کے مطابق شام 4 بجکر 50 منٹ پر 69.91 ڈالر فی بیرل پر تھا۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر 5.13 ڈالر یا 7.15 فیصد کم ہوکر 66.58 ڈالر پر آگیا۔
پرائس فیوچرز گروپ کے سینئر تجزیہ کار فِل فِلین نے کہا کہ ’ظاہر ہے، آج صبح بہت خوف اور آہ و بکا ہے۔‘