صحت

غزہ کی 50 ہزار حاملہ خواتین محفوظ جگہ سے محروم

غزہ پر اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر سے حملے اور بمباری جاری ہے، جس میں بچوں اور خواتین سمیت اب تک ساڑھے تین ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔

اقوام متحدہ (یو این) کے تولیدی صحت سے متعلق ذیلی ادارے (یو این ایف پی اے) نے کہا ہے کہ غزہ میں اس وقت 50 ہزار حاملہ خواتین محفوظ جگہ اور بنیادی صحت سے محروم ہیں اور ان میں سے 6 ہزار خواتین کے رواں ماہ ہی بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔

غزہ پر اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر سے حملے اور بمباری جاری ہے، جس میں بچوں اور خواتین سمیت اب تک ساڑھے تین ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔

اسرائیلی حکومت نے غزہ میں پانی، بجلی اور خوراک سمیت دیگر بنیادی ضروریات کی ترسیل بھی بند کر رکھی ہے جب کہ کسی بھی امدادی تنظیم کو غزہ جانے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔

ایسی صورت حال میں غزہ میں انسانی بحران پیدا ہو چکا ہے اور اب تک وہاں سے 10 لاکھ کے قریب انسان نقل مکانی کر چکےہیں، تاہم اس باوجود لاکھوں افراد اپنے گھر چھوڑنے سے قاصر ہیں۔

اقوام متحدہ کے تولیدی صحت سے متعلق ادارے کے مطابق غزہ میں اس وقت 50 ہزار حاملہ خواتین محفوظ جگہ اور بنیادی صحت کی ضروریات سے محروم ہیں۔

ادارے کے مطابق غزہ کی حاملہ خواتین میں سے تقریبا 6 ہزار کے قریب ایسی خواتین ہیں جن کے ہاں رواں ماہ ہی بچوں کی پیدائش متوقع ہے، جس کا مطلب ہے کہ تقریبا یومیہ دو سے زائد خواتین کے ہاں بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔

عالمی ادارے کے مطابق اسرائیلی بمباری اور ہسپتال پر حملے کے بعد ہسپتالوں میں حاملہ خواتین کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے نرسز بھی دستیاب نہیں جب کہ حاملہ خواتین حالات کی وجہ سے بنیادی صحت کی سہولیات سے بھی محروم ہیں اور انہیں یہ تک اندازہ نہیں کہ اگلے چند گھنٹوں میں ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔

ادارے کے مطابق متعدد خواتین غیر محفوظ طریقوں سے بچوں کو جنم دینے پر مجبور ہیں، جس وجہ سے ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی صحت اور زندگی داؤ پر لگ گئی۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے یو این ایف پی اے کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا کہ غزہ اور مغربی کنارے میں مجموعی طور پر 73 ہزار سے زائد حاملہ خواتین موجود ہیں، جس میں سے 50 ہزار کا تعلق غزہ شہر سے ہے۔

ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مغربی کنارے میں 13 لاکھ کے قریب خواتین ایسی ہیں جو تولیدی صحت کی عمر میں ہیں، یعنی ان کی عمر 15 سے 49 سال تک ہے اور وہ شدید جنگ اور خوف کا شکار ہیں۔

تولیدی صحت کے ادارے نے عالمی اداروں اور ممالک سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غذا اور صحت کی سہولیات کی ترسیل کی اجازت دے۔

غزہ کے ہسپتال پر اسرائیل کا فضائی حملہ، 500 فلسطینی جاں بحق

پاکستانی عوام مظلوم فلسطینوں کے لیے کس طرح عطیات دے سکتے ہیں؟

تصاویر: غزہ کی صورتحال بدتر، کھانے کی اشیا، ایندھن، پانی کی قلت