عراق: شمالی بغداد سے 18 لاشیں برآمد
بغداد: عراق میں فوجی لباس میں ملبوس افراد کی جانب سے چند گھنٹوں قبل اغوا کیے گئے 18 افراد کی لاشیں جمعہ کو شمالی بغداد سے مل گئی ہیں۔
عراق پرتشدد واقعات میں دن بدن تیزی آتی جارہی ہے جہاں متاثرہ افراد کو ان کے گھروں سے اغوا کیا جاتا ہے اور چند گھنٹوں بعد ان کی لاش ملتی ہے۔
عراق میں رواں سال چھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جس کے باعث ملکی قیادت نے شدت پسندی سے نمٹنے کے لیے عالمی طاقتوں کی مدد طلب کر لی ہے جہاں عراقی حکام کو ایک ماہ بعد انتخابات کے انعقاد کا چیلنج بھی درپیش ہے۔
جمعہ کی صبح حکام کو دو قبائلی سربراہوں، 4 پولیس اہلکاروں اور ایک فوجی جنرل سمیت 18 افراد کی لاشیں ملیں جنہیں شمالی بغداد کے سنی اکثریتی علاقے علاقے ترمیا کے اییک کھیت میں مار کر پھینک دیا گیا تھا۔
دو پولیس اہلکاروں اور اسپتال ذرائع کے مطابق تمام مردوں کے سر اور سینے میں گولیاں ماری گئیں۔
فوجی لباس میں ملبوس اور فوجی گاڑی میں سوار اغوا کاروں نے ان تمام افراد کو جمعہ کو علی الصبح اغوا کیا۔
اغوا کاروں نے متاثرہ اہل خانہ کو بتایا کہ ان لوگوں پر مختلف واقعات میں ملوث ہونے کا شک ہے اور اسی لیے انہیں پوچھ گچھ کے لیے لے جایا جا رہا ہے۔
تاہم ذرائع نے بتایا کہ کچھ گھنٹوں بعد ان افراد کی لاشیں ملیں۔
یاد رہے کہ اس بہیمانہ قتل سے چند دن قبل ہی بغداد کے مختلف علاقوں سے 19 افراد کی لاشیں ملی تھیں جن میں سے 8 افراد کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی جبکہ 6 افراد کی لاشیں نہر سے ملی تھیں۔