بی سی سی آئی پیشکش
پاکستان کے لیے ہندوستانی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے موقف میں تبدیلی کا، سرحد کے دونوں جانب سے، شائقین کھیل نے حیرت کے ساتھ خیرمقدم کیا۔ بی سی سی آئی نے جمعہ کو پیشکش کی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان مختصر سیریز کھیلنے کے امکانات تلاش کیے جانے چاہئیں۔
پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کے دروازے بند کیے ہندوستان کو سات برس سے زیادہ عرصہ ہوچلا، حتیٰ کہ یہ ملائشیا اور متحدہ عرب امارات جیسے کسی تیسرے غیر جانبدار مقام پر بھی کھیلنے کو تیار نہ تھا۔
دونوں حریف آخری بار دسمبر، دو ہزار بارہ میں ہندوستان کے میدان پر ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کھیلے تھے، جس میں مصباح الحق اور ان کے دعوے فاتح ٹھہرے۔ اُس وقت بھی بی سی سی آئی نے حیرت انگیز طور پر، اچانک ہی پاکستان کو ون ڈے سیریز کی دعوت دی تھی۔
تاہم، اسی طرح کی سیریز پاکستان کے اندرکھیلنے سے صاف انکار کر کے ہندوستان نے آئی سی سی کے اُس فیوچر ٹووَرز پروگرام کی کھلے عام دھجیاں بکھیر دیں، جو اسے فوری بعد، جواباً پاکستان کے دورے کا پابند کرتا تھا۔
سن دو ہزار پندرہ تک ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا شیڈول نہایت مصروف ہے لیکن اس کے باوجود جمعہ کو کی جانے والی پیشکش کے ذریعے پاکستان کے اندر ایک مختصر سیریز کھیلنے کےارادے سے، ہندوستانی موقف میں نرمی کا اظہار ہوتا ہے۔
پاکستان کی مرضی کے مطابق کسی تیسرے غیر جانبدار مقام پر کھیلنے کی بات تو اور بھی زیادہ حیرانی کا باعث بنی ہے۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ کے میدان پر ہونے والی یہ پیشرفت، برِ صغیر کے ان لاکھوں شائقین کے لیے بہت بڑی پیشرفت ہے جو دونوں کا کھیل دیکھنے کی شدید طلب رکھتے ہیں تاہم اس پیشکش کو دیگر مضمرات کی روشنی میں نہایت احتیاط سے دیکھنا ہوگا۔
ایسے مشاہدات ہیں کہ بی سی سی آئی 'بگ تھری' کی اُس تجویز پر پاکستانی حمایت کا خواہاں ہے جس کا ان دنوں بہت چرچا ہے۔ اس تجویز کو آنے والے مہینوں میں بی سی سی آئی کے سامنے پیش کیا جائے گا، جس کی منظوری سے ہندوستان عالمی کرکٹ کے معاملات پر غالب پوزیشن حاصل کرسکتا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکاء اشرف نے بی سی سی آئی کی تجویزکا خیرمقدم کیا ہے تاہم اس حوالے سے دو معاملات کو باہم گڈ مڈ کرنے کے بجائے، جو راستہ درست ہو، اسے اختیار کرنا چاہیے۔